الجواب وبالله التوفيق:
والدین کو اولاد کے لیے اچھے نام کا انتخاب کرنا چاہئے، البتہ اگر کسی وجہ سے ایسا نام رکھ دیا گیا ہو جو معناً اچھا نہ تو اسے تبدیل کرسکتے ہیں۔
عن عائشة أن النبى صلى الله عليه وسلم: كان يغير الإسم القبيح. (سنن الترمذي/أبواب الأدب/باب ما جاء في تغيير الأسماء، ١١١/٢، ط: الأشرفية ديوبند)
کیا اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی کوئ ایسی حدیث بھی ہے جس میں آپ نے یہ ارشاد فرمایا کہ جس کی نماز قضاء ہوئ ہو اور تعداد معلوم نہ ہو تو وہ شخص رمضان کے آخری جمعہ کو چار رکعت اس طرح پڑھے کہ ہر رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد ۱۵مرتبہ سورہ کوثر اور ۴مرتبہ آہۃ الکرسی پڑھے تو اسکی اگر سات سو ۷۰۰نماز بھی قضاء ہو تو یہ اسکے لئے کفارہ بن جائےگی ؟؟؟
الجواب وبالله التوفيق:
مروجہ قضائے عمری بدعت ہے، نہ قرآن میں اس کا ثبوت ہے اور نہ حدیث میں اس بارے میں کوئی روایت ہے، نہ صحابہ کے آثار ہیں ،نہ ہی تابعین ،تبع تابعین اور بزرگان دین کے عمل میں اس کا کہیں کوئی تذکرہ ہے اور ائمہ ار بعہ کے مذہب کی معتبر کتابوں میں بھی اس کا کوئی ذکر اور نام و نشان نہیں ہے۔
اس بارے میں جو روایت پیش کی جاتی ہے، وہ موضوع, من گھڑت ہے۔
مستفاد از:
فتاویٰ محمودیہ، ٢٩٦/٨،ط: ادارۃ الفاروق
کفایت المفتی، ٢٣٢/٤، ط: ادارۃ الفاروق
حدیث من قضیٰ صلٰوۃ من الفرائض فی آخر جمعۃ من رمضان کان جابرًا لکل صلٰوۃٍ فائتۃٍ فی عمرہٖ الٰی سبعین سنۃً باطل قطعًا لانہٗ مناقضِ للاجماع علٰی ان شیئًا من العبادات لایقوم مقام فائتۃٍ سنواتٍ اھ۔ (الموضوعات الکبیر:ص:356، ط:مؤسسۃ الرسالۃ)
من صلى في آخر جمعة من رمضان الخمس الصلوات المفروضة في اليوم والليلة قضت عنه ما أخل به من صلاة سنته.هذا: موضوع لا إشكال فيه ۔ (الفوائد المجموعۃ فی الاحادیث الموضوعۃ،ص:54،ط:دارالکتب العلمیۃ)
کیا فرماتے ہیں مفتیانِ عظام مسئلہ ذیل کے بارے میں: عورت کے لیے پیتل کی انگوٹھی پہننا جائز ہے یا نہیں؟
الجواب و بالله التوفيق
عورتوں کے لئے چاندی کی انگوٹھی پہننا بالاتفاق جائز ہے ۔۔ اور دوسری دھات یعنی لوہے ،پیتل وغیرہ کی پہننا مکروہ ہے ۔۔
کتاب النوازل ۔۔ جِلد/۱۶-۴۶۱
1 thought on “١. ایک بچہ کا عقیقہ والے دن نام رکھا گیا اب تین سال بعد نام کے معنی اچھے نہ ہونے کی وجہ سے اس نام کو تبدیل کیا جارہا ہے، تو کیا تبدیل کرسکتے ہیں؟؟”