الجواب وبالله التوفيق=
واضح رہے کہ داڑھی آنے کے بعد کٹوانے یا منڈوانا یا ایک مشت سے کم رکھنا گناہِ کبیرہ اور حرام ہے، داڑھی منڈوانا یا کتروانافسق ہے۔ جو شخص داڑھی کاٹ کر ایک مشت سے کم کرے یا مونڈے ایسے شخص کو امام بنانا مکروہِ تحریمی ہے، اگرتوبہ کرلے تو پھر جب تک داڑھی ایک مشت نہ ہو جائے اس وقت تك وہ شخص امامت کا اہل نہیں ہے۔
لہذا صورت مسؤلہ میں داڑھی والے حضرات کی نماز درست ہو جائے گی، تاہم بہتر یہی ہے کہ کوئی داڑھی والا ہی نماز پڑھائے -فقط
عن ابي هريرة رضي اللّه عنه ان رسول اللّه صلى اللّه عليه وسلم قال صلوا خلف كل بر وفاجر (سنن دارقطنی ٤٤/٢)
صلى خلف فاسق أو مبتدع نال فضل الجماعة. (الدرالمختار ٤١٨/٢)
علماء دین اس سلسلہ میں کیا فرماتے ھے کہ بریلوی کہ پیچھے نماز پڑھنا کیسا ھے .کیا اعادہ ضروری ھے .اگر ہاں تو اس بندہ کے بارے میں کیا مسلہ ھے جسنے لاتعداد مرتبہ بریلوی امام کی اقتداء میں نماز پڑھی .؟
الجواب وباللہ التوفیق
واضح رہے کہ بریلوی امام کے عقائد اگر حدِ کفر تک نہیں ہے، تو اسکے پیچھے نماز پڑھنا درست ہے اور اگر حدِ کفر کو پہنچ گیے تو بغیر تجدید ایمان کے اسکے پیچھے نماز پڑھنا درست نہیں ہے ، نیز جن صاحب ان امام کے پیچھے نماز پڑھی ہے ان کی نماز شرعاً درست ہے اسکے اعادہ کی ضرورت نہیں ہے،
البتہ بہتر یہی ہے کہ حنفی امام کے پیچھے نماز ادا کی جاے کیونکہ بریلوی عالم کی امامت مکروہ تحریمی ہے، فقط_
( مستفاد از: فتاوی قاسمیہ ٥٢٠/٦)_(فتاوی محمودیہ٩٦/٢)
1 thought on “١.سوال:-اگر امام کی غیر موجودگی میں داڈھی کاٹنے والے نے نماز پڑھای تو داڈھی والے کی نماز ہوگی یا نہی؟”