١.سوال:-انعقاد بیع کے لیے کتنی شرطیں ہیں ہر ایک کو بیان کریں؟

الجواب:-انعقاد بیع کے لیے شامی میں 11 شرطیں بیان کی گئی ہیں اس کے بعد خود علامہ شامی رحمہ اللہ نے فرمایا کہ صحیح بات یہ ہے کہ نو”9″ شرطیں ہیں پھر علامہ شافعی نے تقریرات رافعی میں آٹھ کے بارے میں کہا کہ یہ آٹھ شرطیں انعقاد بیع کے لیے ہیں اس تفصیل سے معلوم ہوا کہ انعقاد بیع کے لیے آٹھ شرطیں ہیں جن میں سے دو شرط عاقد کے اندر پائی جانی چاہیے اور دو نفس عقد میں اور ایک مکان عقد میں اور تین معقود علیہ میں پائی جانی چاہیے وہ دو شرط جو عاقد میں ہونا ضروری ہے(1) عاقد کا عاقل ہونا (2) عدد کا ہونا یعنی متعاقدین کا الگ الگ ہونا اور وہ دو شرط جو نفس عقد میں ضروری ہے(1) ایجاب کا قبول کے موافق ہونا (2) ایجاب و قبول کا لفظ ماضی سے ہونا اور وہ ایک شرط جو مکان عقد میں ضروری ہے(1) مجلس کا ایک ہونا اور وہ تین شرطیں جو معقود علیہ میں ہونا ضروری ہے(1) متقوم ہونا (2) بائع کی ملکیت میں ہونا (3) معقود علیہ مقدور التسلیم ہونا یعنی بائع مبیع کو حوالہ کرنے پر قادر ہونا-

فالاول اربعه أنواع: في العاقد وفي نفس العقد وفي مكانه وفي المعقود عليه فشرائط العاقد اثنان العقل والعدد فلا ينعقد بيع مجنون وصبي لا يعقل ولا.... وشرط العقد اثنان أيضا :موافقة الايجاب للقبول....الخ(شامي: ١٤/٧-١٥،كتاب البيع، زكريا ديوبند)

اما شرايط الانعقاد فأنواع: منها في العاقد وهو ان يكون عاقلا مميزا.... فيصح بيع الصبي والمعتوه اللذين يعقلان البيع واثره.... وان يكون متعددا.... منها في العقد وهو موافقة القبول للايجاب.... ومنها في البدلين....الخ(بالفتاوى الهندية :٥/٣،كتاب البيوع،زكريا ديوبند)