الجواب:-خیار شرط اس معاملہ کو کہتے ہیں جس میں دونوں کا اختیار ہو کہ نافذ کرنے کا یا ختم کرنے کا یعنی دونوں بیچنے والا اور خریدار کو یہ حق حاصل ہے کہ عقد معاہدے میں یہ شرط کر دیں کہ اگر منظور نہ ہو تو بیع باقی نہ رہے گی اسے خیار شرط کہتے ہیں اس کا حکم تین دن کے اندر اندر چاہے تو رکھ لے اور نہ چاہے تو واپس کر دے تین دن سے زائد ہو تو لازم ہو جائے گا-
فإن الاصل في العقد الزوم من الطرفين ولا يثبت لاحدهما اختيار الامضاء او الفسخ ولو في مجلس العقد عندنا الا باشتراط ذلك....(شامي: ١٠١/٧،كتاب البيوع، باب خيار الشرط،زكريا ديوبند)
خيار الشرط وان يشترط احد العاقدين كلاهما الخيار بين قبول العقد وردة ثلاثة ايام او اقل....(التعريفات الفقهية:١٧٦،باب الخاء،مكتبة التهانوي ديوبند)
اما في الاصطلاح فقد قال ابن عابدين ان خيار الشرط مركب اضافي صار علما في اصطلاح الفقهاء على ما يثبت بالاشترط لاخد المتعاقدين من الاختيار بين الامضاء والفسخ....(الموسوعة الفقهية:٧٧/٢،كويت)