.سوال :دوران تلاوت آذان ہونے لگے تو آذان کے جواب دینے کا کیا حکم ہے ؟تلاوت جاری رکھنی چاہیے یا موقوف کر دینی چاہیے نیز آذان کے وقت بیت الخلا جانے کا کیا حکم ہے ؟

الجواب و باللہ التوفیق :اگر مسجد میں تلاوت کر رہا ہو تو تلاوت جاری رکھنی چاہیے یہی افضل ہے البتہ تلاوت موقوف کر کے  جواب دینے کا بھی اجازت ہے اور اگر گھر میں تلاوت کر رہا ہو اور اس کی مسجد کی آذان ہو رہا ہو تو تلاوت موقوف کر کے آذان کا جواب دینا چاہیے اور اگر دوسرے مسجد کی آذان ہو تو تلاوت جاری رکھنی چاہیے ،—آذان کے وقت بیت الخلا جانے کا حکم یہ ہے کہ اگر سخت تقاضا ہو تو جانے میں کوئی حرض نہی اس لئے کہ جماعت شروع ہو نے کے بعد سخت تقاضہ کے حالت میں بیت الخلا جانے کا حکم ہے تو آذان کے وقت بدرجہ اولى بیت الخلا جانے میں کوئی حرض نہی ،اور اگر معمولی تقاضہ ہو تو بیت الخلا نہی جانا چاہیے آذان کاجواب دینا چاہیے –  

رجل في مسجد يقرأ القران فسمع الأذان فإن كان هذا الرجل في المسجد يمضي على قراءته ولا يجيب المؤذن وإن كان في منزله فان لم يكن هذا أذان منزله لا يجيب المؤذن ويمصي في قلاءته وإن كان هذا أذان مسجده يقطع القرآن ويجيب المؤذن (التاتارخانية)2/154،ط.زکریا

ولو كان في المسجد حين سمعه ليس عليه الإجابه ولو كان خارجه أجاب بالمشي إليه بالقدم ولو أجاب باللسان لابد لا يكون مجيبا وهذا بناء على أن الإجابة المطلوبة بقدمه لا بلسانه فيقطع قراءة القرآن ولطان يقرأ بمنزله ويجيب لو أذان مسجده ولو بمسجد لا لانه أجاب بالحضور .....(الدر المختار مع الشامي)2/68 ..ط زكريا

سوال :-اقامت کے وقت امام اور مقتدیوں کو کب کھڑا ہونا چاہیے شروع اقامت سے کھڑے ہونے کا کیا حکم ہے ؟

اگر امام پہلے سے ہی مصلے کے قریب موجود ہو تو بہتر یہ ہے کہ شروع اقامت سے کھڑے ہو کر صف سیدھی کرنے میں مشغول ہو جائے البتہ اگر شروع اقامت میں کوئی کھڑا نہ ہو تو اس کی بھی اجازت ہے البتہ حي الفلاح تک کھڑا ہو ہی جانا چاہیے اس کے بعد بیٹھے نہیں رہنا چاہیے اور اگر امام صفوں کی طرف سے آئے تو جس صف پر پہنچے اس صف کے مقتدی کھڑے ہوتے جائے اور اگر سامنے کی طرف سے آئے تو امام کو دیکھتے ہی کھڑے ہو جائے

(1)والقيام لإمام ومؤتم حين قيل حي على الصلاه إن كان الامام بقرب المحراب والا فيقوم كل صف ينتهي إليه الإمام على الأظهر وإن دخل من القدام قاموا حين يقع بصرهم عليه إلا إذا قام الامام بنفسه في مسجد فلا يقفوا حتى يتم أقامته وإن كان خارجه قام كل صف ينتهي إليه.....(الدر المختار مع الشامي)2/177، ط زكريا

(2)إن كان المؤذن غير الإمام وكان القوم مع الإمام في المسجد فإنه يقوم الإمام والمؤتم إذا قال حي على الفلاح عند علمائنا الثلاثة وهو الصحيح فأما إذا كان الامام خارج المسجد فإن دخل من قبل الصفوف فكلما جاوز صفا قام ذلك الصف وإن كان الإمام دخل المسجد من قدامهم يقومون كما كما رأوْ الإمام.....(الهنديةالجديدة)1/14، ط زكريا

Leave a Comment