الجواب وبالله التوفیق
صورت مسئولہ میں کسی بھی برتن پر شرعاً زکوٰۃ واجب نہیں، کیونکہ برتن وغیرہ حوایج اصلیہ میں داخل ہے –فقط
(مستفاد از: فتاویٰ قاسمیہ ٢٧٦/١٠)
وليس في دوري السكنى و ثياب البدن واثاث المنزل ودواب الركوب وعبيد الخدمة و سلاح الاستعمال زكوة لأنها مشغولة بالحاجة الأصلية وليست بنامية اصلا ً(الهداية١٨٦/١)
وبهذا الشرط خرجت الثياب التي لا تراد لتجارة سواء صاحبها كان محتاجا أو لآ و اثاث المنزل والحوانيت والعقاراة وا الكتب لاهلها أو غير اهلها (الموسوعة الفقہیہ٢٤١/٢٣)
ومنها فراغ المال... و كذا طعام اهله وما يتجمل به من الاواني إذ لم يكن من الذهب والفضة(فتاوی عالمگیری ١٧٣/١)
سوال یہ ہے کہ ایک کمپنی ہے جس کے سامان کا ہم کو پرچار کرنا ہوگا اگر وہ سامان کوئی ہم سے خریدتا ہے تو ہمیں اس میں سے 80%کیا ایسا کرنا درست ہے دوسری بات ایک کورس ہوتا ہے جس میں کمپنی اپنے کام کو بتاتی ہے اگر ہم کسی کو اس کمپنی میں جوڑ دے تو اس میں بھی 80% ملے گا تو کیا ایسا کرنا درست ہے ؟
اسمہ تعالیٰ
الجواب وباللہ التوفیق:
سائل سے زبانی معلوم ہوا کہ پہلی صورت میں صرف وہ کمپنی کا پرچار کرنے پر اجرت اور عوض لے رہا ہے اسی کے مطابق جواب لکھا جا رہا ہے تو ایسی صورت میں اس کے لیے کمپنی کا پرچار کرنے پر اجرت لینا درست ہوگا بشرط کہ عرفا یا حقیقتا اجرت کا تعین ہو چکا ہو۔
(۲), کمپنی سے کسی شخص کو جوڑنے پر متعینہ کمیشن لینا درست ہے؛ لیکن اس کے بعد جو ممبر بنیں گے تو ان کے عمل پر پہلے والے شخص کے لیے اجرت لینا درست نہ ہوگا ؛ کیوں کہ اُس میں پہلے والے شخص کا براہ راست کوئی عمل دخل نہیں ہے اور اُن کا پہلے شخص کی ممبری سے وابستہ ہونا محض ایک دلالت اور رہنمائی ہے، جس پر کسی اجرت کا استحقاق نہیں ہوتا۔
وفي البزازية والولو الجية: رجل ضل له شيء فقال من دلني على كذا فله كذا فهو على وجهين : إن قال ذلك على سبيل العموم بأن قال: من دلني فالإجارة باطلة؛ لأن الدلالة والإشارة ليست بعمل يستحق به الأجر. وإن قال على سبيل الخصوص بأن قال لرجل بعينه إن دللتني على كذا فلك كذا، إن مشى له فدله فله أجر المثل للمشي لأجله؛ لأن ذلك عمل يستحق بعقد الإجارة، وإن دله بغير مشي فهو والأول سواء. (رد المحتار، كتاب الإجارة / باب فسخ الإجارة ١٣٠/٩ زكريا)
الاجرۃ انما تكون بمقابلۃ العمل . (رد المحتار ۳۰۷/۴،كتاب النكاح ، باب المهر، زكريا) فقط والله سبحانه وتعالى اعلم
ایک شخص کی ٹرک سے ٹکر ہوگئی وہ بہت زخمی ہوگیا اسپتال میں بھرتی کیا گیا تقریباً دو گھنٹے زندہ رہا اور پھر اس کا انتقال ہوگیا اور اسپتال میں کافی رقم خرچ ہوئی جو اس کے بھائی نے خرچ کی ، تو اب معلوم یہ کرنا ہے کہ اس کے بھائی کو یہ پیسے اس کے ترکہ سے ملیں گے یا نہیں ملیں گے ؟
الجواب وبالله التوفيق:
بھائی نے علاج پر جو رقم خرچ کی ہے وہ بطورِ قرض تھی یا بطورِ امداد؟ بھائی سے اس کی تحقیق کی جائے، اگر بطورِ قرض تھی تو اسے ترکہ سے وصول کیا جائے گا، اور اگر بطورِ تعاون تھی تو اسے ترکہ سے وصول نہیں کیا جائے گا بلکہ اس حسنِ سلوک كا بدلہ آخرت میں ملے گا، ان شاءاللہ۔
(١): سلمان بن عامر رضي الله عنه عن النبي صلى الله عليه وسلم: الصدقة على المسكين صدقة، وعلى ذوي الرحم ثنتان: صدفة، وصلة. (الترغيب والترهيب من الحديث الشريف/كتاب الصدقات/الصدقة على المسكين صدقة وعلى القريب صدقتان، ٣٧/٢، ط: دار إحياء التراث العربي)
فلو وهب لذي رحم محرم منه لا يرجع لحديث الحاكم مرفوعاً "إذا كانت الهبة لذي رحم محرم لم يرجع فيها". (البحر الرائق/كتاب الهبة/باب الرجوع في الهبة، ٥٠٠/٧، ط: دار الكتب العلمية بيروت
ثم تقدم ديونه التي لها مطالب من جهة العباد. (الدر المختار مع رد المحتار/كتاب الفرائض، ٤٩٤/١٠، ط: دار عالم الكتب الرياض)
نیم کے پتوں میں پکے ہوئے پانی سے وضو کرنا درست ہے یا نہیں ؟
الجواب وباللہ التوفیق:
نیم کے پتوں سے پکے ہوئے پانی کی رقت و سیلان اگر علی حالہ باقی رہے جیسا کہ عامہ ایسا ہی ہوتا ہے تو ایسے پانی سے وضوکرنا درست ہے اگر چہ پانی کا رنگ مزہ بدل جائے، ورنہ نہیں۔
1 thought on “١.سوال:-گھر پر پیتل کے برتن ہیں کچھ برتن استعمال ہوتے ہیں اور کچھ برتن کئی سال سے ایسے ہی رکھے ہوۓ ہیں؟؟ تو اب ان میں سے کن برتنوں پر زکوٰۃ واجب ہے رہنمائی فرمائیں۔”