١.سوال:- کیا کوئی شخص ایام حج میں حرمین پہنچ جائے یا مکّہ ، مدینہ چلا جائے تو اس پر حج فرض ہوتا ہے یا نہیں؟

جواب:-کوئی شخص ایام حج میں حرمین پہنچ جائے تو اس پر حج فرض ہے بشرط کہ حج قریب ہو اور نہ اس پر فرض نہیں ہے یہ اس صورت میں ہے جبکہ یہ شخص فقیر ہو اور اگر مالدار ہو تو اس پر حج فرض ہے مطلقا خواہ حرمین پہنچے یا نہ پہنچے ۔فقط واللہ اعلم ۔

الفقير الافاقي اذا وصل الى ميقات فهوكالمكي (در المختار مع شامي: ٤٥٩/٣ كتاب الحج زكريا ديوبند)

فاذا بلغ مكة فهو يملك منافع بدنه فقد قدر على الحج بالمسمى وقيل زاد فوجب عليه الحج فاذا ارمي وقع عن حجة السلام (بدائع ٢٩٤/٢ كتاب الاحج الاشرفه ديوبند)

الفقير الافقى اذا وصل الى الميقات صارا كالمكي هل يجب عليه ان لم يقدر على الراحلة(غنية الناسك اشرفيه ديوبند)

1 thought on “١.سوال:- کیا کوئی شخص ایام حج میں حرمین پہنچ جائے یا مکّہ ، مدینہ چلا جائے تو اس پر حج فرض ہوتا ہے یا نہیں؟”

Leave a Comment