0سوال:-اگر کوئی شخص گوشت کھانے کی نیت سے بڑے جانور میں شریک ہو جائے جبکہ باقی شرکاء کی نیت صحیح قربانی کی ہے تو ایسی صورت میں قربانی کا شرعا کیا حکم ہے؟

الجواب :-اگر باقی شرکا کو اس شخص کے بارے میں معلوم ہو کہ گوشت کھانے کی نیت سے قربانی کر رہا ہے تو کسی کی بھی قربانی درست نہیں ہوگی اور اگر اس شخص کی نیت کے بارے میں باقی شرکاء کو معلوم نہ ہو تو اس شخص کے علاوہ باقی کے قربانی درست ہو جائے گا کیونکہ وہ لوگ بے قصور ہیں

وان كان كل واحد منهم صبيا او كان شريك السبع من يريد اللحم او كان نصرانيا ونحو ذلك لا يجوز للاخرين ايضا كذا في السلاحية الهنديه،ج:٥،ص:٣٥١, كتاب الاضحية، زكريا،ديوبند

قد علم ان الشرط قصد القربة من الاكل--//شامي, ج:٩,ص:٤٧٦, كتاب الاضحية، زكريا،ديوبند

وان كان شريكا لستة بنصرنيا يريد اللحم لم تجوز عن واحد منهم وجه الفرق تجوز عن سبعة بشرط قصد الاكل القربة--//بحر الريق،ج:٨,ص:٢٠٢،كتاب الاضحية، كذا في مجموع الانهار

گوشت کھانے کی نیت
گوشت کھانے کی نیت

1 thought on “0سوال:-اگر کوئی شخص گوشت کھانے کی نیت سے بڑے جانور میں شریک ہو جائے جبکہ باقی شرکاء کی نیت صحیح قربانی کی ہے تو ایسی صورت میں قربانی کا شرعا کیا حکم ہے؟”

Leave a Comment