سوال:-لڑکی والے اپنی لڑکی کو بلا کسی کے دباؤ اور خواہش کے اپنی حیثیت کے اعتبار سے کوئی سامان دے دے تو اس میں کوئی حرج ہے یا نہیں؟

الجواب:-صورت مسئولہ میں جب لڑکی والے اپنی مرضی و خوشی سے جہیز دیں اپنی بیٹی کو اپنی حیثیت کے مطابق اور اس میں کوئی ریا نمود وغیرہ نہ ہو تو جہیز لے سکتے ہیں ناجائز نہیں ہے البتہ اس صورت میں بھی نہ لے اور خوش اسلوجی سے منع کر دے تو یہ اولی اور بہتر ہے خصوصا علماء طلباء حضرات کو ،ورنہ عوام علماء کو دیکھ کر دلیل پکڑے گی اور جہیز میں ان کے مطالبات پڑ جائیں گے اور منہ پھٹ اور جاہل قسم کے لوگوں کو کوں سمجھائے گا، لہذا علماء و مقتدی حضرات کا بچنا ہی بہتر ہے-

عن عائشة رضي الله عنها أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال من أعظم النكاح بركة ايسره مؤنة(مشكاة المصابيح)

عن ابي هريرة رضي الله عنه قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم المتباريان لا يجابان ولا يؤكل طعامهما قال الإمام احمد: يعني المتعارضين باضيافة فخرا ورباء(مشكاة المصابيح شعب الامام للبيهقي:١٨٢/٨،حديث: ٥٦٦٧،دار الكتب العلمية بيروت )

Leave a Comment