سوال:-اگر دوران نماز بجلی چلی گئی اور خارج نماز شخص نے کہا کہ تکبیر کہدی جیو تو تکبیر کہنے والے کی دو حالتیں کی گئی ہیں(1) اس نے ضرورت کی وجہ سے تکبیر کہنا شروع کیا تو نماز درست ہو جائے گی (2) اس نے خارجی آدمی کے کہنے سے تکبیر کہی ہے تو مکبر کی نماز فاسد ہو جائے گی تو کیا اس کی اتباع کر کے رکوع اور سجدہ کرنے والے افراد کی بھی نماز فاصد ہو جائے گی فرمائیں؟

الجواب:-صورت مسئولہ میں اگر کسی نمازی نے خارجی صلاة شخص کے کہتے ہی اس کے جواب میں ارکان انتقالیہ تکبیر کہہ دی ہے تو نماز فاسد ہو جائے گی لیکن اگر کچھ توقف کر کے اپنی جانب سے تکبیر کہی ہے تو نماز میں کوئی خرابی نہیں آئے گی نہ ہی مکبر کی نماز میں کوئی فرق پڑے گا اور نہ ہی مکبر کی اقتدا کرنے والوں کی نماز میں کوئی فرق پڑے گا اور جب مکبر خارجی آدمی کے کہنے پر تکبیر کہنا شروع کرے تو مکبر اور اس کی اقتدا کرنے والے سب کی نماز فاسد ہو جائے گی-

مثل هو ما لو ايتثل بالقول وهو ما في البر عن القنية: مسجد كبير تجهر المؤذن فيه بالتكبيرات فدخل فيه رجل أمر المؤذن ان يجهر بالتكبير وركع الإمام للحال المؤذن إن قصدهوا به فسدت صلاته.(شامي: ٣٨١/٢،زكريا ديوبند) (البحر الرائق: ٩/٢،زكريا ديوبند)

قيل للمصلى: تقدم فتدم اذ دخل وأخذ فرحة الصف فتجانب المصلى توسعة له فسدت صلاته لأنه في ايتثل أمر غير الله في الصلاة وينبغي للمصلى أن يمكث ساعة ثم يتقدم برايه(البناية شرح الهداية:٤٤٢/٢)

Leave a Comment