الجواب:-بیع السنین کی بیع ناجائز ہے اور اس کی دلیل اس میں دھوکہ کا پایا جاتا ہے اور دھوکہ والی بیعڑ سے اللہ کے رسول نے منع فرمایا ہے نیز اس میں کسی امام کا قول جواز کے سلسلے میں منقول نہیں ہے اس طرح توامل ناس کی وجہ سے بھی اسے جائز قرار نہیں دیا جا سکتا اس لیے صراحت کے حدیث موجود ہے اور صریح نص کے مقابلے میں تعامل قیاس سب کو ترک کر دیا جاتا ہے نہ ہی اس کی کوئی نظیر شریعت میں ملتی ہے-