سوال:-مسبوق نے امام کے سجدہ سہو کے موقع پر امام کے ساتھ سلام پھیر دیا پھر امام کے ساتھ التحیات پوری کرنے کے بعد اپنے باقیہ نماز پوری کر لی ہے تو مسبوق کی نماز میں کیا خلل پڑے گا کیا سجدہ سہو میں امام کے ساتھ سلام پھیر دینے سے نماز فاسد ہو جائے گی یا باقی رہے گی وضاحت کے ساتھ تحریر فرمائیں ؟

الجواب:-مسبوق امام کے سجدہ کے موقع پر امام کے ساتھ سلام پھیر دے تو مسبوق کی نماز فاسد نہ ہوگی اس لیے کہ مسبوق سجدہ سہو میں امام کے تابع ہوتا ہے-

ثم المسبوق انما بتابع الامام في السهو لا في السلام فيسجد معه ويشهد، فإن سلم بان عامدا فسدت صلاته والا فلا ولا سجود عليه إن سلم قبل الامام أو معه وان سلم بعده لزمه.(البحر الرائق: ٧٦/٢،زكريا ديوبند)

والمسبوق يسجد مع امامه قيد بالسجود لانه لا يتابعه في السلام بل يسجد معه ويشهد بان سلم فإن كان عامدا فسدت والا لا(شامي: ٥٤٦/٢،زكريا ديوبند)

لكن المسبوق بتابع في السجود دون السلام (الفقه الاسلامي وادلته: ٩٠/٢)

Leave a Comment