سوال:-زید نے عمرو کے پاس 15 تولہ سونا گروی میں رکھا ہے 15 تولہ سونا گروی میں رکھ کل 10 لاکھ روپے کا قرض لے رکھا ہے تو اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ زید کے اوپر زکوۃ واجب ہے یا نہیں جو عمرو نے زید کو دس لاکھ روپے قرض دے رکھا ہے اور عمرو نے زید کے جو 15 تولہ سونا گروی رکھا ہے اس پر زکوۃ واجب ہوگی یا نہیں؟

الجواب:-زکوۃ کی ادائیگی کے لیے مال پر قبضہ اور ملک تام ضروری ہے اس ضابطہ کی رویے زید اور عمرو دونوں میں سے کسی پر بھی زکوۃ واجب نہیں نہ ہوگی زید پر تو زکوۃ اس لیے واجب نہ ہوگی کہ زید عمرو کے پاس جو 15 تولہ سونا گروی رکھا ہے اس پر زید کی ملکیت تو ہے لیکن قبضہ نہیں ہے اور عمرو کے دس لاکھ کی زکوۃ اس لیے نہیں کہ اس پر اس کی ملکیت تو ہے لیکن قبضہ نہیں ہے لہذا دین ضعیف یا دین متوسط کے درجہ میں ہونے کی وجہ سے کسی کے بھی زکوۃ واجب نہ ہوگی –

ومنها ملك التام وهو ما جتمع فيه الملك واليد واما اذا وجد الملك دون اليد كالصداق قبل القبض او وحد اليد دون الملك (إلى قوله) ولا على الراهن اذا كان الرهن هي المرتهن(هندية جديد:٢٣٣/١،زكريا ديوبند)

Leave a Comment