الجواب:-لڑکے والوں کے یہاں ولیمہ کے کھانا کھلانے کے متعلق جس درجہ کی روایت حدیث شریف سے ثابت ہے اسی درجہ کی روایت لڑکی والوں کے یہاں کھانا کھلانے سے متعلق ثابت نہیں ہے البتہ اس سے نیچے درجہ کی روایت ثابت ہے “مصنف عبد الرزاق:٤٨٧/٥،حديث: ٩٧٨٢،اور المعجم الكبير طبراني:٤١١/٢٢،حديث: ١٠٢٢”میں اس بارے میں مفصل روایت موجود ہے مگر روایت نیچے درجہ کی ہے اس لیے لڑکی والوں کے یہاں کھانا کھلانے کو مسنون نہیں کہا جا سکتا ہاں البتہ یہ اختیاری عمل ہے لڑکی والوں کا اس کو مباح اور جائز کہہ سکتے ہیں وہ اپنی حسب استطاعت اپنی مرضی سے جو چاہیں کھلائیں کسی کو دباؤ ڈالنے کا حق نہیں ہے -(المستناد فتاوی قاسمیہ:٥٥٣/١٢)