الجواب:- صورت مسئولہ میں عام طور پر طباعت محفوظ نہیں رہتی ہے ادھر ادھر ہو جاتی ہے لیکن اگر کسی نے کتاب کا حق طباعت کو محفوظ کر رکھا ہے تو اس کی اجازت کے بغیر اس کے حق میں تصرف کرنا اور تجارتی مقصود سے وہ کتاب چھپوا کر خرید و فروخت کرنا شرعا درست نہیں ہے البتہ اگر وہ اجازت دے تو خریدو فروخت کرنا شرعا درست ہے-
قال: الراجح عندنا والله اعلم ان حق الابتكار والتاليف حق معتبر شرعا فلا يجوز لاحد أن يتصرف في هذا الحق بدون اذن من المبتكر او المؤلف....(فقه البيوع: ٢٨٦/١،مكتبة المعارف القرآن،كراچی)
ومنها:ان يكون المبيع معلوما والثمن معلوما علما يمنع من المنازعة فبيع المجهول جهالة تفضي إليها غير صحيح....(الهندية:٦/٣،كتاب البيوع اشرفيه ديوبند)
وبطل بيع ما ليس بمال والمال ما يميل اليه الطبيع ويجري فيه البزل والمنع....(الدر المختار مع الشامي: ٢٣٥/٧،كتاب البيوع، زكريا ديوبند)