سوال:-گڑیا کی خرید و فروخت شرعا درست ہے یا نہیں اگر کوئی شخص اس کا کاروبار کرتے ہو تو اس کی امدانی کا شرعا کیا حکم ہے؟

الجواب:-شریعت میں تصویر سازی اور مجسمہ سازی منع ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ رحمت کے فرشتے اس گھر میں داخل نہیں ہوتے جس میں کتا یا جاندار کی تصویر ہو اور یہ بھی فرمایا کہ قیامت کے دن سب سے سخت عذاب تصویر بنانے والے کو ہوگا یا گڑیا اگر بعینہ جاندار کے مجسمے ہو یا تصویر والے ہو اور مقصود بھی یہی ہو تو اس کی خرید و فروخت جائز نہیں ہے لیکن اگر کوئی اس کے باوجود اس سے کاروبار کرے تو نفع کو صدفہ کرنا پڑے گا اور اگر مقصود ہو کھلونا ہو اور اس پر ضمنا تصویر لگی ہوئی تو اس کی خرید و فروخت لفظ سر جائز ہوگی لیکن تصویر کی وجہ سے کراہت ہوگی

تو اس کی خرید و فروخت فی نفسہ جائز ہوگی لیکن تصویر کی وجہ سے کراہت ہوگی-

عن ابن عباس عن النبي صلى الله عليه وسلم قال لا تدخل الملائكة بيتا فيه كلب ولا صورة....(صحيح البخاري: رقم الحديث: ٣٣٢٢)

اكتسب حراما واشتري به او بالدراهم المغصوبة شيئا: قال الكرخي في ان نقد فيل البيع تصدق بالربع والا لا....(الدر المختار مع الشامي: ٤٩٠/٧،كتاب البيوع،زكريا ديوبند)

Leave a Comment