الجواب و باللہ التوفیق:
برتھ ڈے (سال گرہ) منانا شرعاً ثابت نہیں ہے بلکہ یہ اغیار (غیر مسلموں ) کی طرف سے آئی ہوئی ایک رسم ہے، جس میں عموماً طرح طرح کی خرافات شامل ہوتی ہیں، مثلاً: مخصوص لباس پہنا جاتا ہے، موم بتیاں لگاکر کیک کاٹا جاتا ہے، موسیقی اور مرد وزن کی مخلوط محفلیں ہوتی ہیں، تصویر کشی ہوتی ہے اور پھر ان میں غیر اقوام کی نقالی بھی ہوتی ہے، اور یہ سب امور ناجائز ہیں، لہذا مروجہ طریقہ پربرتھ ڈے( سال گرہ) منانا شرعاً جائز نہیں ہے۔
البتہ اگر اس طرح کے خرافات نہ ہوں اور نہ ہی کفار کی مشابہت مقصود ہو، بلکہ صرف گھر کے افراد اس مقصد کے لیے اس دن کو یاد رکھیں کہ عمر کی یاداشت رہے اور رب کے حضور اس بات کا شکرادا ہو کہ اللہ تعالیٰ نے عافیت وصحت کے ساتھ زندگی کا ایک سال مکمل فرمایا ہے اور اس کے لیے مذکورہ منکرات سے خالی کوئی تقریب رکھ لیں تو اس کی گنجائش ہوگی،پیدائش ہی کا دن بھی متعین نہ کریں آگے پیچھے کر لیں، باقی نیتوں کا حال اللہ تعالیٰ بہتر جانتے ہیں اور حساب بھی اسی کو دینا ہے۔
اور اس میں مبارک باد دینے کے لیے بھی غیروں کی مشابہت سے بچتے ہوئے صحت، سلامتی کے ساتھ عمر میں برکت اور دین پر ثابت قدمی وغیرہ کی دعائیں دینی چاہیے، مثلا ًاللہ تعالی آپ کی عمر میں برکت دے، وغیرہ
"{وَمَنْ يَبْتَغِ غَيْرَ الْإِسْلَامِ دِينًا فَلَنْ يُقْبَلَ مِنْهُ وَهُوَ فِي الْآخِرَةِ مِنَ الْخَاسِرِينَ}." (سورۃ آل عمران، الآیة: 85)
رجمہ:’’اور جو شخص اسلام کےسوا کسی اور دین کو تلاش کرے گا، پس اس سے ہرگز قبول نہ کیا جائےگا، اور وہ شخص آخرت میں نقصان اٹھانےوالوں میں سےہوگا۔‘‘