سوال:-فون اور انٹرنیٹ کے ذریعے یا ویڈیو کل کے ذریعے نکاح شرعا درست ہے یا نہیں اگر درست ہے تو کیوں اگر درست نہیں ہے تو کیوں نیز کیا کوئی ایسی صورت ہے جس سے مذکرہ نکاح صحیح ہو جائے مفصل مدلل بیان کریں؟

جواب:-اس صورت میں نکاح صحیح نہیں ہے کیونکہ نکاح درست ہونے کے لیے حجاب و قبول کی مجلس ایک ہونا اور اس میں جانب ائین میں سے دونوں کا خود موجود ہونا یا ان کے وکیل کا موجود ہونا ضروری ہے نیز مجلس نکاح میں دو گواہوں کا ایک ساتھ موجود ہونا اور دونوں گواہوں کا اسی مجلس میں نکاح کے ایجاب و قبول کے الفاظ کا سننا بھی ضروری ہے ٹیلی فون اور انٹرنیٹ کے ذریعے مثلا واٹس ایپ اڈیو کل وغیرہ پر نکاح میں مجلس کی شرط موجود ہوتی ہے کیونکہ شرعا نہ تو یہ صورت حقیقت مجلس کے حکم میں ہے اور نہ ہی حکمت بلکہ فریقین دو مختلف جگہوں پر ہوتے ہیں جبکہ ایجاب کو قبول کے یہ عقیدہ اور گواہ ہوگی مجلس ایک ہونا ضروری ہے اور وہاں نہیں ہے یہاں اس صورت میں ایک شکل درست ہے جب کہ لڑکا لڑکی دونوں واٹس ایپ ویڈیو کل وغیرہ پر ہو اور ایک جگہ عقد نکاح مجلس منعقد کی جائے اور لڑکا اور لڑکی کے وکیل عقد نکاح کی مجلس میں موجود ہو اور انہوں نے ان کی طرف سے گواہ ہو کے سامنے ایجاب و قبول کیا تو ایسی صورت میں نکاح ہو جائے گا باقی شرائط کے مطابق،فقط واللہ اعلم

ومن شرايط الايجاب والقبول اتحاد المجلس لو حاضرين وان طال كالمخيرة..... الآخر (رد المختار مع شامي: ٧٦/٤ كتاب النكاح، زكريا ديوبند)

و في الفتح القدير: ويجوز لواحد ان ينفرد يعقد النكاح عند الشهودي على اثنين اذا كان وليالهما او وكيلا عندهما ....(فتح القدير: ٢٩٩/٣)

ان يكون الاجاب والقبول في مجلس واحد حتى لو اختلف المجلس بأن كان حاضرين فاوجب احدهما.....(الهنديه: ٣٣٤/١،كتاب النكاح، زكريا ديوبند)

Leave a Comment