سوال:-نماز کے اندر کتنی چیزیں مسنون ہیں اگر اس میں کوئی اختلاف ہو تو ہر ایک کی تعداد کی وضاحت کے بعد ایک کے مطابق مختصر اور جامع طور پر بیان کریں؟

الجواب:-نماز کے اندر کتنی چیزیں مسنون ہیں اس سلسلے میں اختلاف ہے چنانچہ علامہ شامی رحمہ اللہ نے 23 ذکر فرمایا اور صاحب نور الایضاح نے 51 ذکر فرمایا اور صاحبِ حلبی کبیر 21 ذکر فرمایا ہے اور اسی کے مطابق درج ذیل ہے:(1) تکبیر تحریمہ کہنے سے پہلے دونوں ہاتھ کانوں تک اٹھانا(2) دونوں ہاتھوں کی انگلیاں اپنے حال پر کھلی اور قبلہ رخ رکھنا (3) تکبیر کہتے وقت سر کو نہ جھکانا (4) امام کو تکبیر تحریمہ اور ایک رکن سے دوسرے رکن میں جانے کی تمام تکبیریں بقدر حاجب بلند سے کہنا(5) سیدھے ہاتھ کو بائیں ہاتھ پر ناف کے نیچے باندھنا (6) ثنا پڑھنا (7) تعوذ پڑھنا(8) تسمیہ پڑھنا (9) فرض نماز کی تیسری اور چوتھی رکعت میں سورہ فاتحہ پڑھنا (10) آمین کہنا (11) ثنا تعوذ تسمیہ اور آمین سب کو اہستہ پڑھنا (12) سنت کے موافق قرات کرنا(13) رکو اور سجدے میں تین بار تسبیح پڑھنا (14) رکوع میں جائے سر اور پیٹ کو برابر رکھنا اور دونوں ہاتھوں کی انگلیوں سے گھٹنوں کو پکڑنا(15) قومہ میں امام کو سمع اللہ لمن حمدہ اور مقتدی کو ربنا لک الحمد کہنا اور منفرد کو دونوں کہنا(16) سجدے میں جاتے وقت پہلے دونوں گھٹنے پھر دونوں ہاتھ پھر پیشانی رکھنا (17) جلسہ اور قعدہ میں بایاں پاؤں بچھا کر اس پر بیٹھنا اور سیدھے پاؤں کو کھڑا رکھنا(18) تشہد میں اشہد اللہ…. پر انگلی سے اشارہ کرنا (19)قعده آخره ميں تشہد کے بعد درود شريف پڑھنا(20) درود کے بعد دعا پڑھنا (21) پہلے بائیں طرف پھر دائیں طرف سلام پھیرنا-

رفع اليدين عند تكبيرة الافتتاح مع التكبير ونشر الاصابع وجهر الإمام بالتكبير والثناء و التعوذ والتسمية والتامين والاخفاء بهن اماما كان مقتديا ووضع اليمين على الشمال تحت السرة للرجل وعلى الصدر للمرأة والتكبيرات التي يؤتي بها في خلال الصلاة وتسبيحات الركوع وتسبيحات السجود واخذ الركعتين في الركوع مفرجا اصابعه وافتراش الرجل اليسرى والقعود عليها ونصب اليمنى والصلاة على النبي صلى الله عليه وسلم بعد التشهد في القعدة الأخيرة والدعاء.... وقراءة الفاتحة في الآخرين من الفرائض والسلام عن يمينه ويساره....(حلبي كبير: ٢٧٩/٢-٢٨٠،كتاب الصلاة، ط: دار العلوم ديوبند)

سننها رفع اليدين للتحريمة ونشر اصابعه وجهر الإمام بالتكبير والثناء والتعوذ والتسمية والتامين سرا ووضع يمينه على يساره تحت سرته وتكبير الركوع وتسبيحه ثلاثا واخذ ركبتيه بيديه وتفريج اصابعه وتكبير السجود والرفع وكذا الرفع نفسه وتسبيحه ثلاثا ووضع يديه وركبتيه وافتراش رجله اليسرى ونصب اليمنى والقومة والجلسة....(بالفتاوى الهندية:١٣٠/١،كتاب الصلاة ،الفصل الثالث،زكريا ديوبند)

Leave a Comment