سوال:- اگر چند ادمی چھوٹے جانور میں یا بڑے جانور کے ایک حصے میں شریک ہو جائے تو یہ قربانی درست ہوگی یا نہیں اگر درست ہو تو کیوں اگر نہیں تو کیوں؟

الجواب :- درست نہیں ہوگی کیونکہ چھوٹے جانور میں ایک ہی ادمی شریک ہو سکتا ہے نہ ہی بڑے جانور کے ایک حصے میں شریک ہو سکتا ہے کیونکہ ایک ادمی ایک ہی حصہ میں شریک ہو سکتا ہے اگر ایک ادمی شریک ہو جائے تو ساتواں حصے سے کم ہو جائے گا جو کہ جائز نہیں ہے،ہاں اگر نفلی طور پر ثواب پہنچانے کے نیت سے اگر کوئی لوگ ایک جانور میں یا جانور کے کسی حصے میں شریک ہو جائے مشترکہ طور پر دو شرعا کوئی حرج نہیں ہے کیونکہ اس حصے سے واجب کی ادائیگی مقصد نہیں بلکہ طلب ثواب ہے۔-فقط و الله اعلم

ويذبح عن كل واحد منهم شاة ويذبح بقرة او يذبح عن سبعة--// الهدايه،ج:٤,ص:٤٤٤, كتاب الاضحيه،امداديه،ديوبند

ولو لاحدهم اقل من سبع لم يجوز عن واحد (در المختار مع شامي،ج:٩,ص٥٢٥, كتاب الاضحيه،الشرفيه، ديوبند

ولا يجوز بعير واحد ولا بقره واحد انا اكثر من سبعة يجوز ذلك عن سبعة او اقل من ذلك--//بدائع ،ج:٥,ص:٣١٠

Leave a Comment