الجواب :- درست نہیں ہوگی کیونکہ چھوٹے جانور میں ایک ہی ادمی شریک ہو سکتا ہے نہ ہی بڑے جانور کے ایک حصے میں شریک ہو سکتا ہے کیونکہ ایک ادمی ایک ہی حصہ میں شریک ہو سکتا ہے اگر ایک ادمی شریک ہو جائے تو ساتواں حصے سے کم ہو جائے گا جو کہ جائز نہیں ہے،ہاں اگر نفلی طور پر ثواب پہنچانے کے نیت سے اگر کوئی لوگ ایک جانور میں یا جانور کے کسی حصے میں شریک ہو جائے مشترکہ طور پر دو شرعا کوئی حرج نہیں ہے کیونکہ اس حصے سے واجب کی ادائیگی مقصد نہیں بلکہ طلب ثواب ہے۔-فقط و الله اعلم