سوال:- شفق ابیض اور شفق احمر کسے کہتے ہیں ؟اگر اس سلسلے میں کوئی اختلاف ہو تو اس کو بھی مدلل بیان کریں؟

الجواب:- آفتاب غروب ہو جانے کے بعد آسمان میں سرخی پچھم کی سمت میں ہوتی ہے اس کو شفق احمر کہتے ہیں پھر اس سرخی کے بعد اس کی جگہ سفیدی آتی ہے تو اس کو شفق ابیض کہتے ہیں پھر کچھ دیر بعد وہ بھی غائب ہو جاتی ہے اور شفق کی تعیین میں علماء کا اختلاف ہے چنانچہ حضرت امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ نے فرمایا کہ شفق وہ سفیدی ہے جو سرخی کے بعد افق پر آتی ہے یہی قول صدیق اکبر رضی اللہ تعالی عنہ ،معاذ رضی اللہ تعالی عنہ انس رضی اللہ تعالی عنہ، ابن زبیر رضی اللہ تعالی عنہ کا ہے۔اور حضرات صاحبین نے فرمایا کہ اس سرخی کا نام شفق ہے جو افتاب غروب ہو جانے کے بعد آسمان میں پچھم کی سمت میں ظاہر ہوتی ہے اور یہی قول امام شافعی رحمہ اللہ کا ہے، صاحبین کی دلیل آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا قول الشفق الاحمر اور امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کی دلیل وہ حدیث ہے جس کو حضرت ابو ہریرہ نے روایت کیا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مغرب کا آخری وقت جب کہ افق سیاہ پڑ جاتا ہے اور یہ بات ظاہر ہے کہ سیاہی افق پر سفیدی کے بعد ہی آتی ہے اور صاحبین نے جو حدیث پیش کی ہے وہ موقوف ہے اس لیے یہ حدیث قابل استدلال نہیں ہوگی-

الشفق: هي الحمرة في الافق من الغروب الى العشاء الآخرة.... هذا قال ابو حنيفة هو البياض الذي بعد الحمرة بعد غروب الشمس....(قواعد الفقه:٢٠٨ باب الشين، مكتبة تهانوية ديوبند

قوله: إلى غروب الشفق الأحمر وقيل هو الابياض الذي بعد الحمرة وهو قول الصديق والصديقة وانس ومعاذ... وهو رواية عن الامام وبها قالا لقول ابن عمر: الشفق الحمرة وهو مروى عن أكابر الصحابة....(حاشية الطحطاوي:١٧٧/١-١٧٨،كتاب الصلاة،ط: اشرفيه ديوبند)

ثم الشفق هو البياض الذي في الافق بعد الحمرة عند الى حنيفة وعندهما هو الحمرة وهو رواية عن ابي حنيفة وهو قول الشافعي لقوله عليه السلام الشفق الحمرة و ابي حنيفة قوله عليه السلام و آخر وقت المغرب إذا سود الافق وما رواه موقوف.....(الهداية:٧٨/١-٧٩،كتاب الصلاة،ط: المكتبة التهانوية ديوبند)

Leave a Comment