سوال:-ہر نمازوں کی ابتدائی اور انتہائی وقت مدلل بیان کریں؟

جواب:-فجر کا اول وقت جب کہ فجر ثانی طلوع ہو اور اخری وقت سورج طلوع ہونے تک،ظہر کا اول وقت زوال کے بعد سے شروع ہوتا ہے اور اخری وقت امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کے نزدیک یہ ہے کہ جب سایہ اصلی کے علاوہ ہر چیز کا سایہ اس کے دو چند ہو گیا تو ظہر کا وقت ختم ہو کر عصر کا وقت شروع ہو جاتا ہے یہی روایت امام اعظم رحمۃ اللہ علیہ کا مذہب ہے اور صاحبان کے نزدیک جب سایہ اصلی کے علاوہ ہر چیز کا سایہ اس کے ایک مثل ہو گیا تو ظہر کا وقت ختم ہو گیا، عصر کا اول وقت جبکہ ظہر کا وقت نکل جائے اور اخری وقت جب تک کہ افتاب گروپ نہ ہو اور مغرب کا اول وقت جب کہ افتاب غروب ہو جائے اور اخری وقت جب تک کہ شفق غائب نہ ہو جائے،عشاء کا اول وقت جب کہ شفق غائب ہو جائے اور اخری وقت جب تک کہ فجر طلوع نہ ہو۔فقط اللہ اعلم۔

وقت صلاه الفجر..... من اول طلوع الفجر الثاني... الى قبيل طلوع ذكاء۔۔۔۔ووقت الزهري من زواله... الى بلوغ الذلي مثليه.... ووقت العصر منه الى قبيل الغروب..... وبوطي المغرب منه الى غروب الشفق وهو الحمرة.... ووقت العشاء والوتر منه إلى الصبح ولا.....(رد المختار:١٢/٢-١٨ كتاب الصلاة زكريا ديوبند)

ووقت الفجر: من الصبح الصادق... ووقت الظهر: من الزوال الى بلوغ الظل مثليه سوي الفيىء كذا في " الكافي"..... من سرورة الظل مثليه غير فيء الزوال الى غروب الشمس هكذا..... ووقت المغرب: من هو الى غيبوبة الشفوق وهو الحمرة عندهما .... ووقت العشاء والوتر: من غيوب الشفق الى الصبح كذا......( الهندية:١٠٧/١-١٠٨،كتاب الصلاة زكريا ديوبند)

Leave a Comment