الجواب وباللہ التوفیق
اگر مقتدی نے بلا کسی عذر کے امام سے پہلے سلام پھیر دیا تو یہ مکروہ تحریمی ہے البتہ اگر کسی عذر کی وجہ سے امام سے پہلے سلام پھیرا تو پھر مکروہ نہیں ہے تاہم نماز دونوں صورتوں میں درست ہو جائیگی اعادہ واجب نہیں ہے
ولو اتم قبل امامہ فتکلم جاز وکرہ
قولہ:لو اتمہ ) ای لو اتم المؤتم التشہد بان اسرع فیہ وفرغ منہ قبل اتمام امامہ فاتی بما یخرجہ من الصلاۃ کسلام او کلام او قیام جاز ای صحت صلاتہ لحصولہ بعد تمام الارکان ۔۔۔۔۔۔۔ وانما کرہ للمؤتم ذلک لترکہ متابعۃ الامام بلا عذر فلو بہ کخوف حدث او خروج وقت جمعۃ او مرور مار بین یدیہ فلا کراھۃ
شامی 1 / 525
ف