الجواب وباللہ التوفیق
نماز سے پہلے ہی موبائل کی گھنٹی اہتمام سے بند کردینی چاہیے؛ تاکہ نماز میں خلل نہ ہو، لیکن اگر گھنٹی بند کرنا بھول گیا اور نماز میں گھنٹی بجنے لگی تو ایک ہاتھ جیب میں ڈال کر گھنٹی کو بند کردے، موبائل نکالنا اور اسے دیکھنا درست نہیں ہے، نماز کے دوران ایک ہاتھ سے موبائل نکال کر مختصر وقت میں اسکرین دیکھنے اور گھنٹی بند کردینے سےنماز فاسد تو نہیں ہوتی، البتہ نماز میں کراہت آجاتی ہے۔ لیکن اگر دونوں ہاتھوں سے موبائل پکڑا، یا ایک ہاتھ سے ایسے انداز میں پکڑ کر اسکرین کو دیکھا کہ دور سے دیکھنے والا یہ سمجھے کہ یہ شخص نماز نہیں پڑھ رہا ہے تو نماز فاسد ہوجائے گی؛ کیوں کہ یہ عملِ کثیر ہے، اور نماز کے دوران عملِ کثیر کا ارتکاب کرنے سے نماز فاسد ہوجاتی ہے۔عملِ کثیر کی تعریف میں فقہاءِ کرام کے متعدد اقوال ہیں، مفتیٰ بہ اور راجح قول یہ ہے کہ کوئی ایسا کام کرنا کہ دور سے دیکھنے والے کو یقین ہوجائے کہ یہ کام کرنے والا نماز نہیں پڑھ رہا، جس کام کی ایسی کیفیت نہ ہو وہ عملِ قلیل ہے اور عملِ قلیل سے نماز فاسد نہیں ہوتی۔ اور عموماً موبائل کی گھنٹی عملِ قلیل سے بند کی جاسکتی ہے، لہٰذا اپنی اور دوسروں کی نماز کو خلل سے بچانے کے لیے موبائل کی گھنٹی بند کردینی چاہیے۔