الجواب:-کسی حصے پر پٹی بندھی ہوئی ہو اور اس کو اتارنا نقصان دہ ہو اور کھولنے کے بعد اس کو باندھنا مشکل ہو تو وضو یا فرض غسل کی حاجت ہونے کی صورت میں وہ شخص باقی اعضاء پر پانی ڈالے اور متاثرہ حصے پٹی کی جگہ پر پانی نہ ڈالے بلکہ اس پر مسح کر لے اگرچہ پٹی باندھتے وقت وضو نہ ہو اور اگر اس کے اوپر کوئی دوسری پٹی وغیرہ ہو تو اس پر بھی مسح کر سکتا ہے-
يجوز ان يصح مسحها ولو شدب بلا وضوء وغسل دفعا للحرج ويترك المسح كالغسل..... وإلا لا....(الدر المختار: ٥١٧/١ كتاب الطهارة، اشرفية ديوبند)
المسح على الجبير وخرقت والقرحة كالغسل.... يجوز ان شدها بلا وضوء....(البحر الرائق: ٣٢٠/١-٣٢٥ كتاب الطهارة، تهانوى ديوبند)
يجوز المسح على الجبائر وان شدها على غير وضوء....(اشرف الهداية:٢٢٢/١ كتاب الطهارة،دار الاساعت كراچی)