سوال:-کن چیزوں سے غسل واجب ہوتا ہے اور کن چیزوں سے غسل واجب نہیں ہوتا ہے مدلل جواب تحریر کریں؟

الجواب:-غسل واجب ہونے کے لیے تین اسباب ہیں(١) جنابت، اس کا تحقیق سوتے یا جاگتے شہوت کے ساتھ منی کے خروج سے ہوتا ہے اگر جاگتے ہوئے یہ صورت پیش ائے تو اس کو انزال کہتے ہیں وغیرہ (٢) غسل کے وجوب کا دوسرا سبب حیض کا انقطاع ہے یعنی عورت کو جب ماہواری خون آنا بند ہو جائے تو طہارت کے لیے اس پر غسل ضروری ہوتا ہے(٣) وجوب غسل کا تیسرا سبب نفاس کا انقطاع ہے یعنی بچہ کی پیدائش پر جو خون جاری ہوتا ہے جب وہ آنا بند ہو جائے تو طہارت کے لیے غسل کرنا ضروری ہوتا ہے – بیان کردہ چیز کی علاوہ اگر کوئی پیش ائے تو غسل واجب نہیں بلکہ طہارت کے لیے وضو کرنا ہے-

اسباب الغسل ثلاثة: الجنابة والحيض والنفاس وفي مختار الفتاوى: المراد بقوله: والحيض والنفاس انقطاعها(الفتاوى التاتارخانيه:٢٧٨/١ زكريا ديوبند)

وفر. ض الغسل عند خروج المني من العضو.....الخ بشهو ىة اي لذة ولو حكما كمحتلم....الخ وان لم ينزل منيا بالاجماع(در المختار:٢٩٥/١-٢٩٩ زكريا ديوبند)

في المعاني الموجبة للغسل وهي ثلاثة منها :الجنابة وهي تثبت بسببين السبب الاول خروج المني... ومنها: الحيض والنفاس يجب الغسل عند خروج دم حيض او نفاس ووصوله إلى فرجها الخارج والا فليس بخارج ولا يكون حيضا كذا في "التبيين"(الهندية:٦٦/١-٦٧، الفصل الثالث،كتاب الطهارة زكريا ديوبند)

Leave a Comment