الجواب:-تیمم کے لغوی معنی قصد اور ارادہ کرنا ہے شرعی اصطلاح میں تیمم کے معنی چہرے اور کہنیوں سمیت بازوں پر پاک صاف مٹی کے ساتھ ہاتھ پھیرنا ہے-
وهو في اللغة: القصد، وفي الشرع: عبارة عن القصد الى الصعيد للتطهير (تاتارخانية :٣٦٠/١،الفصل الخامس في التيمم زكريا ديوبند)
هو لغة: القصد،وشرعا قصد صعيد مطهر واستعماله بصفة مخصوصة اقامة القربة(شامي: ٣٩١/١-٣٩٢،كتاب الطهارة، باب التيمم، زكريا ديوبند)
والتيمم لغة مطلق القصد الى معظم واصطلاحا على ما مخصوصين على قصد التطهير بشرائط مخصوصة(البحر الرائق: ٢٤١/١،باب التيمم،دار الكتب العلمية بيروت)
سوال:-تیمم میں کتنے ارکان ہے بہ وضاحت کریں؟
الجواب:-ارکان تیمم دو ہے (1) دو ضربیں یعنی دو دفعہ خشک وہ پاک مٹی یا مٹی کی جنس کی چیز پر دونوں ہاتھ مارنا(2) مسح کرنا یعنی ایک ضرب سے منہ (چہرے)کا مسح کرے اور دوسرے ضرب سے دونوں ہاتھوں کا کہنیوں سمیت مسح کرے-