کیا نفلی روزے میں خالص سیاہ خضاب کر سکتے ہیں یا نہیں؟

الجواب وباللّه التوفيق : – واضح رہے کہ سیاہ خضاب لگانے سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا ہے حدیث میں اس کے لیے وعید آئی ہے، البتہ اس سے روزہ فاسد نہیں ہوگا، (مستفاد از: فتاویٰ دارالعلوم دیوبند)
وأما الخضاب بالسواد فمن فعل ذلك من الغزاة؛ لیکون أهیب في عین العدو فهو محمود منه، اتفق علیه المشائخ. ومن فعل ذلك لیزید نفسه للنساء أو لحبب نفسه إلیهن فذلك مکروه، و علیه عامة المشائخ. وبعضهم جوز ذلك من غیر کراهة”. (الفتاوى الهندية ۵/۳۵۹)

ایک شخص بچوں کو پڑھاتا ہے اس کی ڈیوٹی چھ گھنٹے کی ہے اب اگر وہ چار گھنٹے میں بچوں کو پڑھا دیتا ہے تو اس کے لیے چھہ گھنٹے کی سیلری لینا جائز ہوگا یا نہیں ؟؟

الجواب وبالله التوفيق: مسؤولہ صورت میں اجارہ کا معاملہ عمل اور وقت دونوں سے متعلق ہے؛ لہذا شخصِ مذکور کا چار گھنٹے میں بچوں کو پڑھا کر چھ گھنٹے کی سیلری لینا جائز نہیں ہے۔

وليس للخاص أن يعمل لغيره؛ بل ولا أن يصلي النافلة. قال في التاتارخانية: وإذا استأجر رجلا يوما يعمل كذا، فعليه أن يعمل ذلك العمل إلى تمام المدة، ولا يشتغل بشيئ آخر سوى المكتوبة. (شامي/كتاب الإجارة/باب ضمان الأجير/مطلب: ليس للأجير الخاص أن يصلي النافلة، ٩٦/٩، ط: زكريا) واللہ اعلم بالصواب

ایک شخص تہجد کے وقت اٹھا اس نے وضو کرکے دورکعت نفل نماز پڑھی نماز سے فارغ ہونے بعد پتہ چلا کہ فجر کا وقت شروع ہوچکا کافی دیر پہلے اب معلوم یہ کرنا ہے کہ یہ دو رکعت فجر کی سنتوں کے قائم مقام ہوں جائیں گی یا نہیں ؟

الجواب وباللّه التوفيق= صورتِ مسئولہ میں پڑھی ہوی دو رکعت نیت کے فرق کے سبب فجر کی سنتوں کی طرف سے کافی نہیں ہونگی- فقط

لو صلّی رکعتین علی ظن أنھا تھجد، بظنّ بقاء اللیل فتبین أنھا بعد طلوعِ الفجر کانت عن سنة الفجر... الأصح أنهما لا ينوبان عن ركعتی الفجر.(الأشباہ و النظایٔر/٦٣)

لو صلی قبل الفجر بنية التطوع ثم تبين أن الفجر قد طلع لا تجزئ عن سنة الفجر، لأن التعيين معتبر فيها.(رد المحتار ٢١/۲)

Leave a Comment