٥٦.سوال:-کن کن چیزوں سے سجدہ سہو واجب ہوتا ہے اور کن کن چیزوں سے واجب نہیں ہوتا ہے بیان کریں؟

الجواب:-سجدہ سہو واجب ہونے کے اسباب ہیں ان میں سے جب بھی کوئی سبب پایا جائے گا تو سجدہ سہو واجب ہوگا:(1) کسی فرض یا واجب عمل کو اپنی اصل جگہ سے مقدم کر دینا مثلا قرآت سے پہلے رکوع کر لیا یا سورہ فاتحہ سے پہلے سورت ملا لی(2) کسی فرض یا واجب عمل کو اپنی اصل جگہ سے مؤخر کر دیا مثلا پہلی رکعت میں ایک سجدہ بھول گیا اور دوسری رکعت میں یاد انے پر تین سجدے کر لیے یا سورہ فاتحہ سورت کے بعد پڑھ لی(3) کسی فرض یا واجب کا تکرار کر دینا مثلا رکوع دوبارہ کر لیا یا ایک رکعت میں تین سجدے کر لیے (4) کسی واجب کی صفت کو بدل دینا مثلا جہری نماز میں امام نے اہستہ قرات کر دی یا سری نماز نے زور سے قرات کی(5) کسی واجب کو ترک کر دینا مثلا تشہد نہیں پڑھا یا سورہ فاتحہ چھوڑ دی، اور ان کی علاوہ کو افعال چھوڑ دے یا بھول گیا تو سجدہ سہو واجب نہیں ہوگا-

يجيب له بعد سلام واحد عن يمينه فقط.... سجدتان ويجيب ايضا تشهد وسلام.... اذ كان الوقت صالحا.... بترك متعلق يجب واجب مما مر في صفة الصلاة سهوا.... وان تكرر كركوع متعلق بترك واجب قبل قراءة الواجب لوجوب تقديمها.... وتاخير قيام الى الثالثةت بزيادة على التشهد بقدر ركن والجهر فيما بخافت فيه للامام وعكسه بقدر ما تجوز به الصلاة في الفصلين وقيل.... يجيب السهو بهما.....(رد المختار: ٥٤٠/٢-٥٤٥،كتاب الصلاة باب سجود السهو،زكريا ديوبند)

ولا يجب السجود الا بترك واجب او تاخيره او تاخير ركوع او تقديمه او تكراره او تغير واجب بأن يجهو فيما يخافت وفي الحقيقة وجريه بشيء واحد وهو ترك الواجب كذا في الكافي....(هنديه: ١٨٥/١،كتاب الصلاة ،اشرفيه ديوبند)

Leave a Comment