الجواب:- مصر کی تعریف و حدود میں علماء کے مابین مختلف اقوال ملتے ہیں چنانچہ حضرت امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ مصر وہ ایسا بڑا شہر ہے جس میں راستے بازار وغیرہ ہو اور ایسا ولی یا قاضی ہو جو مظلوم کو ظالم سے حق دے سکے چاہے اپنے حکم سے ہو یا علم سے یا دوسرے کے علم سے اور لوگ اس کی طرف رجوع بھی کرتے ہو یہی زیادہ صحیح ہے اور راجح قول ہے، امام کرخی:مصر جامع وہ ہے جس میں شریعت کے احکام نافذ کی جاتی ہو اور حدود قائم کی جاتی ہو امام ابو یوسف رحمہ اللہ سے بہت سی روایت ہے ہر وہ مصر جس میں ممبر قاضی وغیرہ ہو اور احکام نافذ کی جاتی ہو اور حدود وغیرہ ائین کی جاتی ہو امام عبداللہ بلخی: اگر شہر کے لوگ اتنے زیادہ ہو کہ اگر وہاں کے بڑی مسجد میں جمع ہو جائے تو نہ سماسکے فقہاء کرام کہ تمام افوال سے ہی معلوم ہوتا ہے کہ جس میں لوگوں کی ضروریات کی چیزیں موجود ہو مثلا راستہ بازار ہے ڈاک خانا وغیرہ تو اس کو شہر یا بڑا قصبہ کہا جائے گا جس میں جمعہ جائز ہے-