سوال:- مسجد کبیر اور مسجد صغیر کسے کہتے ہیں نیز صغیر اور کبیر کے اعتبار سے نمازی کے سامنے سے گزرنے میں کوئی فرق ہے یا نہیں اگر ہو تو اس کی بھی وضاحت کریں ؟

الجواب:-مسجد صغیر کی تحدید میں فقہاء کرام کے ما بین مختلف رائے پائی جاتی ہیں بعض حضرات نے تیس ذراعا کہا اور بعض نے چالیس ذراعا فرمایا اور یہی مختار قول ہے اور جو مسجد اس تحدید سے بڑی ہوگی وہ بڑی مسجد ہوگی ہاں صغیر و کبیر کے اعتبار سے نمازی کے سامنے سے گزرنے میں فرق ہے کبیر موضع سجود کے وراء سے گزرنا جائز ہے اور صغیر میں نمازی کے سامنے سے گزرنا جائز نہیں ہے احادیث میں اس کی بڑی وعید ائی ہے-

المسجد الصغير هو اقل من ستين ذراعا وقيل من اربعين وهو المختار كما في جامع الرموز عن الجواهر....(هامش شرح الوقاية:١٦٦/١،كتاب الصلاة،نبراس ديوبند)

ومنهم من قدره بمقدار صفين او ثلثة ومنهم من قدر بثلثة ازرع ومنهم من قدر باربعين....(هامش الهداية:١٤٠/١،كتاب الصلاة،زمزم ديوبند)

قال بعضهم قدر موضع السجود قال بعضهم مقدار صفين وقال بعضهم قدر ما يقع بصره على المار....(بدائع الصنائع :٥٠٩/١،كتاب الصلاة ،اشرفيه ديوبند)

Leave a Comment