الجواب:-مرد اور عورت دونوں کی نمازوں میں فرق ہیں اور ثبوت بھی ہے اور ان چیزوں میں فرق ہے (1) تکبیر تحریمہ کے وقت مرد کانوں تک ہاتھ اٹھائے اور عورتیں صرف کندھوں تک(2) مرد ناف کے نیچے ہاتھ باندھیں اور عورتیں سینہ پر اس طرح ہاتھ رکھیں کہ دائیں ہاتھ کی ہتھیلی بائیں ہاتھ کی ہتھیلی کی پشت پر ہو چھوٹی انگلی اور نگوٹھے سے حلقا بنائے(3) تیسرا کہ مرد رکوع میں اس طرح جھکے کہ سر، پیٹھ اور سرین سب برابر ہو جائے اور عورت صرف اتنا جھکے کہ ہاتھ گھٹنے تک پہنچ جائے پیٹھ سیدھی نہ کرے (4) چوتھا یہ ہے کہ رکوع میں مرد اپنے بازو کو پہلو سے الگ رکھے اور کھل کر رکوع کرے بخلاف عورت کے کہ وہ اپنے بازو کو پہلو سے خوب ملائے اور دونوں پاؤں کے ٹخنے ملا دے جتنا ہو سکے اتنا سکڑ کر رکو ع کرے(5) پانچواں فرق یہ ہے کہ سجدہ میں عورتیں مردوں کی بانسبت پیٹ کو رانوں سے بازو کو بغل سے ملا ہوا رکھے کہنیاں اور کلائیاں زمین پر بچھا دیں دونوں پاؤں داہنی جانب نکال کر خوب سمیٹ کر سجدہ کریں(6) چھٹا فرق یہ ہے کہ عورتیں قعدہ میں اپنے دونوں پاؤں داہنی طرف نکال کر بائیں سرین پر بیٹھیں-