الجواب:-صورت مسئولہ میں جب لڑکی والے اپنی مرضی و خوشی سے جہیز دیں اپنی بیٹی کو اپنی حیثیت کے مطابق اور اس میں کوئی ریا نمود وغیرہ نہ ہو تو جہیز لے سکتے ہیں ناجائز نہیں ہے البتہ اس صورت میں بھی نہ لے اور خوش اسلوجی سے منع کر دے تو یہ اولی اور بہتر ہے خصوصا علماء طلباء حضرات کو ،ورنہ عوام علماء کو دیکھ کر دلیل پکڑے گی اور جہیز میں ان کے مطالبات پڑ جائیں گے اور منہ پھٹ اور جاہل قسم کے لوگوں کو کوں سمجھائے گا، لہذا علماء و مقتدی حضرات کا بچنا ہی بہتر ہے-