سوال:-قضا نماز کے لیے اذان و اقامت دونوں ضروری ہے یا نہیں یا کچھ تفصیل ہے نیز اگر کوئی شخص مسجد میں قضا نماز ادا کرے تو اس کے لیے اذان و اقامت کا شرعا کیا حکم ہے مدلل بیان کریں؟

الجواب:-فوت شدہ نمازوں کے لیے اذان اور اقامت کہنا سنت ہے یہ اس وقت ہے جب کہ فوت شدہ نماز مسجد میں نہ پڑھ رہے ہو چاہے جماعت کے ساتھ پڑھ رہے ہو یا تنہا پڑھ رہے ہوں نیز اگر کوئی مسجد میں قضا نماز پڑھ رہے ہو تو اس کے لیے اذان و اقامت کہنا مسنون نہیں ہے بلکہ مکروہ ہے-

ويسن ان يؤذن ويقيم الفائتة رافعا صوته لو بجماعة.... اي في غير المسجد بقرينة ما يذكره قريبا من انه لا يؤذن فيه في للفائتة.... او مصل في مسجد بعد صلاة جماعة بل يكره فعلهما....(الدر المختار مع الشامي: ٥٧/٢-٦٣،كتاب الصلاة، زكريا ديوبند)

ومن فائته صلاة في وقتها فقضاها اذان لها واقامة واحدا كان او جماعة هكذا في المحيط....(الفتاوى الهنديه:١١١/١،كتاب الصلاة ،اشرفيه ديوبند)

ومن فائته صلاة عن وقتها فقضاها في وقت آخر اذن لها واقام واحدا كان جماعة....(الفتاوى التاتارخانية:١٥٠/٢،كتاب الصلاة ،زكريا ديوبند)

Leave a Comment