سوال:-غرىب شخص قربانی کرنے کے بعد ایام قربانی میں مالدار ہو جائے تو اس پر دوسری قربانی واجب ہوگی یا نہیں نیز مسافر ایام قربانی میں مقیم ہو جائے یا مقیم مسافر ہو جائے تو کیا حکم ہے ؟

الجواب و باللہ التوفیق :-قربانی کے سلسلے میں قربانی کے آخری ایام کا اعتبار ہوتا ہے لہذا اس قاعدہ کی رو سے غرىب شخص کے قربانی کرنے کے بعد ایام اضحىہ میں مالدار ہونے کی صورت میں دوسری قربانی لازم ہونی چاہیے بر اسی بنا صاحب بداءع وغىرہ نے اجوب قربانی کے قول کو صحیح قرار دیا ہے لیکن صاحب فتاویٰ بزازیہ اور صاحب فتاویٰ تاتارخانیہ وعىرہ نے متاخرین احناف کے حوالے سے عدم وجوب قربانی کا قول نقل کیا ہے اور اسی کو راجح قرار دیا ہے اس لئے مذکورہ غرىب شخص کے لئے اس قول پر عمل کرنے کی گنجائش ہے لہٰذا اگر وہ دبارہ قربانی نہ کرے تو وہ ترک واجب کی وجہ سے گناہ گار نہ ہوگا -اور مسافر ایام قربانی میں مقیم ہو جائے تو اس پر قربانی کرنا لازم ہے اور اگر مقیم مسافر ہو جائے تو قربانی کرنا لازم نہیں -فقط و الله اعلم–//الفتاویٰ التاتارخانیہ ج:١٧،ص:٤٥٩ زکریا –//رد المختار ج:٩ ص:٤٥٨ زکریا –//الہندیہ ج:٥ ص:٣٣٧ زکریا

سوال: اگر بکری کی عمر سال پورا ہونے میں ایک دن باقی ہو اور دیکھنے میں ڈیڑھ سال کا معلوم ہو رہا ہے تو اس بکری یا بکرے کے قربانی شرعا درست ہے یا نہیں؟

الجواب: ـ قربانی درست نہیں ہوگی مکمل ایک سال پورا ہونا ضروری ہوگا البتہ بھیڑ اور دنبہ ہو تو چل سکتا ہے۔

وضحا الثاني فصاعدا من الثلاثة و الثاني وهو ابن خمس من الابل وحولين من البقر والجاموس وحول من الشاة--//شامي،ج:٩,ص:٥٣٣-٥٣٤, كتاب الاضحيه،اشرفيه،ديوبند

ومن البقر وهو الداخل في الثالث.... ومن الغنم ما تمت عليه سنة--//بزازيه, ج:١٢,ص:١٥٦, كتاب الاضحيه, زكريا, ديوبند

والصني من الابل ما اتي عليه خمس سنن وطعن في السنه السادسة... والثني من البقر ما اتي عليه سنتان وصلني من الغنم والمعز ما تمت له سنه--//قاضيخان ،ج:٩,ص:٢٤٥, كتاب الاضحيه،زكريا،ديوبند

سوال:-اگر اولاد اور والدین سب ساتھ رہتے ہو اور اولاد کم ا کما کر اپنے باپ کو دے رہا ہو تو ایسی صورت میں قربانی باپ پر واجب ہے یا اولاد پر اس میں کوئی تفصیل ہے تو وضاحت کریں؟

الجواب:-اگر اولاد کما کر باپ کو مالک بنا کر دے دیتے ہیں اور باپ اس مال میں تصرف کرتا ہوں اور اولاد کے پاس نصاب کے بقدر رقم نہ ہو تو اس صورت میں اولاد پر قربانی واجب نہیں اگر صرف باپ کی ملکیت میں نصاب کے برابر رقم موجود ہو تو ان پر قربانی واجب ہے اور اگر اولاد میں سے کوئی صاحب نصاب ہے تو ان پر بھی قربانی واجب ہے حاصل یہ ہے کہ جس جس کے پاس نصاب کے بقدر رقم یا سورت اصلیہ سے زائد سامان موجود ہو تو اس پر قربانی واجب ہے۔

واليساو الذي يتعلق به وجب صدقه بان مالك ماتى درهم او عوضا يساويها غير مبكنه وثياب اللبس ومتاع متاجه الي ان يذبح الاضحية--//شامي, ج:٩,ص:٥٢٠, كتاب الاضحيه اشرفيه ديوبند

والموسر في ظاهر الروايه من له ماءتا درهم او عشرون دينارا او شيء تبلغ ذلك مسكنا ومتاع مسكنا ومركبه وخادمه في حاجته التي لا يستغني عنها--//الهنديه, ج:٥,ص:٢٩٢, كتاب الاضحيه الباب الاول، زكريا, ديوبند

الاضحيه واجبه على كل مسلم مقيم موسرن في يوم الاضحيه عن نفسه --//الهدايه, ج:٤,ص:٤٤٢, كتاب الاضحيه، اتحاد،ديوبند

سوال:-اگر پانچ ادمی مل کر روپیے جمع کرے اور پھر اس روپیے سے ایک حصہ خرید کر حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے نام سے قربانی دے تو یہ قربانی درست ہوگی یا نہیں اگر درست ہو تو کیوں اگر نہیں تو کیوں وضاحت کرے؟

الجواب:-سات ادمیوں سے زیادہ کی شرکت بڑے جانور میں جائز نہیں ہے پس ایک حصہ جو پانچ ادمی مل کر حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے خرید کر قربانی کرنا چاہے تو یہ صورت جائز نہ ہوگی البتہ ایک حصہ میں چند شر کا اپنی اپنی رقم کا مالک اپنے میں سے کسی ایک ادمی کو ذبح کر کے مالک بنا دے اور وہ اپنے قبضہ میں رقم لے کر ایک حصہ لے کر قربانی کر دے تو یہ صورت جائز ہے اگرچہ قربانی ایک ہی طرف سے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے ہوگے مگر اپنے اپنے رقم ہبہ کرنے والے ثواب سے محروم نہیں ہونگے ۔

واذ مات احد السبعه المشركين في البدنة وقال الورثة ذبحوا عنه وعنكم صح عن الاكل استحسانا لقصد القربه من الاكل--//شامي،ج:٩,ص:٥٣٩, كتاب الاضحيه،اشرفيه،ديوبند

ولو كانت البدنة بين اثنين نصفين تجوز في الاضح لانه لما جاز ثلاثه الاسباع نصف السبع تبعا له--//الهدايه, ج:٤,ص:١٥٩, كتاب الاضحيه البشرى

لانه لما جاز ثلاثة الاسباع اجازه نصف السبع تبعا له لانه ذلك النصف... وان لم يصو اضحية لكنه صوره قربه تبعا للاضحية--//البنايه شرح الهدايه،ج:١١,ص:٢٠, كتاب الاضحية

سوال:-ایک شخص کو احتلام ہو گیا ہے اور غسل جنابت واجب ہو گیا لیکن سورج طلوع ہونے سے اتنی دیر پہلے انکھ کھلی ہے جتنے میں وضو کر سکتا ہے غسل نہیں کر سکتا تو کیا یہ شخص تیمم کر کے نماز پڑھ سکتا ہے یا نہیں؟ یا یہ غسل ہی کرے گا چاہے نماز قضا ہو جائے؟ تو اس شخص کو تیمم کی اجازت ہوگی یا نہیں شریعت کی روشنی میں جواب تحریر فرمائیے؟

الجواب:- صورت مسئولہ میں مذکور شخص کے لیے وقت کے فوت ہونے کے خوف سے تیمم کر کے نماز پڑھنا

Read More »

سوال:- بخاری شریف کی کتاب الآذان میں روایت ہے کہ حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ ایک مسجد میں پہنچے اس میں جماعت ہو چکی تھی تو انہوں نے اذان و اقامت کے ساتھ دوسری جماعت قائم کی اس روایت سے معلوم ہوتا ہے کہ ایک ہی مسجد میں دو جماعت کرنا جائز ہے تو حنیفہ کی طرف سے اس روایت کا کیا جواب ہوگا؟ روایت نقل کر کے جواب تحریر فرمائیے؟

الجواب:-صورت مسئولہ میں مذکور اعتراض کے متعدد جوابات دیے گئے ہیں(1) حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ جس مسجد میں

Read More »

سوال:- عمارتوں کی دیواروں پر پینٹ کیا جاتا ہے اور دیواروں پر رنگ کرنے میں کبھی پینٹ استعمال ہوتا ہے اور کبھی چونہ اور کبھی سموسم سے رنگ کیا جاتا ہے تو رنگ کی ہوئی دیواروں پر تیمم کرنا جائز ہے یا نہیں نیز یہ بھی بتائیے کہ اگر پینٹ کیا گیا ہے تو یہ زمین کی قسم میں سے نہیں تو کیا اگر اس پر گردو غبار جم جائے تو اس سے تیمم کرنا جائز ہے یا نہیں؟

الجواب:-جس دیوار کو پینٹ سے رنگ دیا گیا ہے اس دیوار پر تیمم کرنا درست نہیں ہے اس لیے کہ

Read More »

1 thought on “سوال:-غرىب شخص قربانی کرنے کے بعد ایام قربانی میں مالدار ہو جائے تو اس پر دوسری قربانی واجب ہوگی یا نہیں نیز مسافر ایام قربانی میں مقیم ہو جائے یا مقیم مسافر ہو جائے تو کیا حکم ہے ؟”

Leave a Comment