الجواب:-عورتوں کو گھر میں تنہا نماز پڑھنا چاہیے ان کے لیے مسجد میں حاضر ہونے اور جماعت سے نماز ادا کرنے کا حکم نہیں ہے لیکن اگر کوئی عورت گھر میں اپنے محرم باپ بھائی یا شوہر کے ساتھ جماعت کر لے تو کوئی حرج نہیں البتہ عورت مرد کے پیچھے صف میں کھڑی ہوگی چاہے وہ اکیلی مقتدی ہو تو بھی یہی حکم ہے اور تراویح کا بھی یہی حکم ہے-
كالعراة فيتوسطهم امامهم ويكره جماعتهم تحريما فتح ويكره حضورهن الجماعة ولو لجمعة.... كما يكره امامة الرجل لهن في بيت ليس معهن رجل غيره ولا محرم منه كاخته أو زوجته او امته.....(رد المختار: ٣٠٧/٢،كتاب الصلاة باب الامامة،زكريا ديوبند)
ويكره لهن حضور الجماعات يعني الشواب منهن لما فيه من خوف الفتنة.....(هداية:١٢٨/١،كتاب الصلاة، زمزم ديوبند)
امامة الرجل للمرأة جائزة إذا نوى الامام امامتها ولم يكن في الخلوة اما اذا كان الامام في الخلوة....(بالفتاوي الهندية:١٤٣/١،كتاب الصلاة،زكريا ديوبند)
