الجواب:-صرف عورتوں کا جماعت کے ساتھ نماز پڑھنا مکروہ تحریمی ہے البتہ عورت اپنے محرم کے ساتھ گھر میں جماعت کے ساتھ پیچھے کھڑے ہو کر پڑھ سکتے ہیں بلکہ افضل ہے مثلا میاں بیوی ہے تو شوہر امام بنے اور بیوی مقتدی اسی طرح گھر کے دوسرے خواتین بھی یعنی جو مرد ہیں وہ امام بنے اور باقی پیچھے کھڑے ہو-فقط واللہ اعلم
ويكره تحريما جماعة النساء ولو في التراويح في غير صلاة جنازة..... افاد ان الكراهة في كل ما تشرع فيه جماعة الرجال فرضا او نفلا....(رد المختار مع الشامي: ٣٠٥/ ٢،كتاب الصلاة، باب الامامة، زكريا ديوبند ) من جانب مختلف
ويكره للنساء ان يصلين وحدهن الجماعة.....(هدايه: ١٢٥/١،كتاب الصلاة، باب الامامة، زمزم بند) کے 8
وكذا اذا بان ان الامام كافر او مجنون او امراة او خنثي او أمي او صلى بغير احرام....(بالفتاوى الهندية:١٤٤/١،كتاب الصلاة، زكريا ديوبند)