سوال:-عقیقہ کا مسنون طریقہ کیا ہے؟1

جواب:-عقیقہ کا مسنون طریقہ یہ ہے کہ جو حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہا بیان فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں بچے کی جانب سے پوری دو بکرے اور بچی کی جانب سے ایک بکری ذبح کرنے کا حکم دیا (سنن ترمذی:١٥١٣،سنن ابن ماجه:٣١٦٣) میں موجود ہے بچے کی پیدائش کے ساتھ ہوئے دن اس کا عقیقہ کرنا بہتر ہے لڑکا ہو تو دو بکرے یا دو بکریاں اور اگر لڑکی ہو تو ایک بکرا ذبح کرنا ہے یہی مسنون ہے اور اسی دن بچے کا نام رکھا جائے۔فقط واللہ اعلم

قال رسول الله صلى الله عليه وسلم الغلام مرتهن بعقيقة يذبح عنه يوم السابع ويسمي ويلحق راسه--//ترمزي ٢٧٨/١ ابواب الاضاحي

عن اهل العلم يستحبون ان يذبح عن الغلام العقيقه يوم السابع فان لم يتهبا يوم السابع فيقوم الرابع عشرفان لم يتهبا عق عنه يوم احدى وعشرين وقالوا لا يجزي في العقيقة من الشاة الا ما يجزي في الاضحية --//ترمزي،٢٧٨/١ باب من العقيقة مكتبة قديمي

عن سمرة بن جندب عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: كل غلام رهين بعقيقة تذبح عنه يوم السابعه ويحلق راسه وسمي-٣٧٢/٤ كتاب العقيقة مكتبة موسة

سوال:-عقیقہ کی گوشت کا شرعا کے حکم ہے؟

جواب:-عقیقہ کی گوشت کا شرعا وہی حکم ہے جو قربانی کے گوشت کا ہے البتہ فرق اتنا ہے کہ قربانی کا گوشت تین حصوں میں تقسیم کیا جاتا ہے برائے استحباب لیکن عقیقہ کا گوشت تین ن حصے میں تقسیم کرنا کوئی ضروری نہیں۔

والافضل ان يتصدق بالثلث ويتخذ الثلث زياره لاقرباء واصدقائه ويدخل الثلث ولو حبس الكد جاز لان القربه في الاراقة والتصديق باللحم تطوع--//در المختار،٤٧٢/٩ كتاب الاضحية دار الفكر

وكذا لو اراد بعضهم العقيقه عن ولد قد ولد له من قبل لان ذلك جهة والقربة بالشكر على نعمه الولد--//رد المختار،٤٧٢/٩ كتاب الاضحية ،زكريا،دوبند

سوال:-عقیقہ کے اندر لڑکا اور لڑکی دونوں کےحصوں میں کوئی فرق ہے؟

جواب:-عقیقہ کے اندر لڑکا اور لڑکی کے حصوں میں فرق ہے جیسا کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا لڑکے کی جانب سے دو بکرے اور لڑکی کی جانب سے ایک بکرا اور عقیقہ کے جانور میں مذکر اور مونث میں کوئی فرق نہیں ہے (اگر کوئی شخص لڑکے کے لیے دو بکریوں پر قادر نہ ہو تو ایک بکرا سے بھی عقیقہ کر سکتے ہیں اس میں کوئی حرج نہیں۔فقد واللہ اعلم

ان رسول الله صلى الله عليه وسلم امرهم عن الغلام شاتان مكافاتان وعن الحجارة شاة --//جامع الترمذي،٤٧٤/١ مكتبة التحاد ديوبند

عن الغلام شاتان وعن الجارية شاة--//مشكوة المصابيح،٣٦٢/١

من احب ان ينسك عن واحده فلينسك عنه عن الغلام شاتان مكافاتان وعن الجارية شاة--//سنن النسائي حديث نمبر ٤٢١٧ كتاب العقيقة

مسنون
مسنون
مسنون
مسنون