الجواب:-ظہر کا آخر وقت اور عصر کا اول وقت کے سلسلے میں اختلاف ہے چنانچہ حضرت امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ نے فرمایا کہ ظہر کا آخر وقت جب کہ سایہ اصلی کے علاوہ ہر چیز کا سایہ اس سے دو چند ہو گیا تو ظہر کا وقت ختم ہو کر عصر کا وقت شروع ہو جاتا ہے اور حضرات صاحبین نے فرمایا کہ جب سایہ اصلی کے علاوہ ہر چیز کا سایہ اس کے ایک مثل ہو گیا تو ظہر کا وقت ختم ہو کر عصر کا وقت شروع ہو جاتے ہیں پہلا قول یعنی حضرت امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کا قول راجح ہے اور محتاج بھی ہے علامہ شامی رحمہ اللہ اور صاحب بدائع وغیرہ نے اس کی وضع صراحت فرمائی ہے نیز ان دونوں وقتوں کے درمیان جو وقت ہے وہ وقت مہمل ہے علامہ شامی رحمہ اللہ اور صاحب حاشیہ طحطاوی نے اس کی صراحت فرمائی ہے-