٧.سوال:-سعی کا طریقہ کیا ہے؟مرد اور عورت دونوں کے رمل اور سعی کے طریقہ میں کوئی فرق ہے یا نہیں؟

جواب:-طواف سے فارغ ہو کر حجرہ سواد کی استلام کر کے باب الصفا کے مسجد سے باہر نکلے اس کے بعد سب سے پہلے صفا پر چڑھے اور قبلہ کی طرف متوجہ ہو کر ہاتھ اٹھا کر اللہ سے دعائیں مانگے اور تکبیر اور تحلیل پڑھ کر سائی شروع کریں جب ہرے کھمبے کے پاس پہنچ جائے تو تو دوڑنے کے قریب تیز چلے جب مروا پر پہنچ جائے گا تو ایک چکر مکمل ہو جائے گا پھر اسی طرح مروا سے صفا پر ائے گا تو دوسرا چکر پورا ہو جائے گا ایسے ہی ساتھ چکر مروا پر جا کر پورے ہو جائے گی اور اخر میں قبلہ کی طرف متوجہ ہو کر اللہ تعالی سے مراد مانگے اور تدبیر و تحلیل اور اللہ تعالی کی حمد و ثنا اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم پر درود اور اپنے لیے خصوصی دعا کرتے رہے نیز رمل مردوں کے ساتھ خاص ہے عورتوں کے حق میں نہ رمل مسنون ہے اور نہ ہی سعی ۔فقط واللہ اعلم

ان اراد السعي واستلم الحجر وكبر وحلل وخرج من باب الصفا ندبا فصعد الصفا بحيث يري الكعبة مستقبل البيت و كبر و صلي على النبي صلى الله عليه وسلم ورفع يديه و داعا بما شاء ثم ماشي الصفا والمروة (در المختار مع شامي:٥١٣/٣-٥١٥،كتاب الحج زكريا ديوبند)

ثم يخرج الى الصفا من اي باب شاء ويسعي بين الصفا والمروة(قاضيخان:١٧٨/٧-١٧٩،كتاب الحج، اشرفيه ديوبند)

ثم إذا أراد اي يسعي بين الصفا والمروة عاد الى الحجر الاسود فاستلمه إن استطاع(الهنديه: ٢٩٠/١ كتاب المناسك، باب الخامس ،اشرفيه ديوبند)

الله عالم

Leave a Comment