الجواب:-واضح رہے کہ کتاب کا مسودہ اپنے ملکیت میں رکھ کر صرف حق طباعت کو فروخت کرنا شرعا درست نہیں ہے کیونکہ حق طباعت مال نہیں ہے لہذا حق طباعت پر کسی بھی اجرت لینا جائز نہیں ہے لیکن اگر مسودہ کے ساتھ فروخت کرے تو بلاتفاق جائز ہے البتہ قاموس الفقہ میں حق طباعت کی خرید و فروخت آئینی طور پر بھی درست قرار دی گئی ہے اور پوری دنیا میں اس نے ایک عرف عام کی حیثیت اختیار کر لی ہے حقیقت یہ ہے کہ یہ حقوق شرعا مباح بھی ہے قابل انتفاع بھی ہے اور عرف میں بھی اس کی خرید و فروخت جاری ہے لہذا اس کی خرید و فروخت جائز ہونا چاہیے معاصر پر لوگوں اور علماء فقہ کا عام رجحان مجھی اس کے جواز کی طرف ہے اور یہی صحیح قول ہے-