الجواب:-حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے 53 سال کے مدت کے بعد بڑھاپے کی عمر کو پہنچ کر نو شادیاں کیں اس سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بہت سی حکمتیں پیش نظر تھے ان کو مختصرا انداز میں ذیل درج کیا جاتا ہے:
حکمت (1): ہجرت کے بعد جب اپ صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ طیبہ تشریف لے گئے تو اس وقت بہت سی قومیں اسلام سے شرف ہو کر آپ سے وابستہ ہو چکی تھی تو اب ضرورت تھی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان کو تربیت دے کر اعلی درجہ پر فائز کر سکے لیکن چونکہ مردوں کی ضرورت تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی مجلس سے پوری ہو جایا کرتی تھی مسئلہ تھا عورتوں کا ان تک صحیح طریقے سے دین کیسے پہنچائے لہذا یہ کام عورتوں ہی کے ذریعہ ہو سکتا تھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے منعدر نکاح فرمائے تاکہ آپ کی ازواج مطہرات کے ذریعہ گھریلو معاملات مسلمان عورتوں تک پہنچ سکے-
حکمت (2): آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ نو شادیاں مختلف قبائل میں کی تھی تاکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان قبائل سے روابط مضبوط کر سکے اور جہاد کے معاملے میں آپ کو ان کا تعاون مل سکے اور اسلام کا قلع مضبوط ہو سکے اور خاندانی عادتیں جو ائی تھی وہ ختم ہو سکے-حکمت (3): آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ نکاح ان خواتین سے کیے تھے جن کے شوہر جنگ میں شہید ہو گئے تھے اور وہ بے سروسانی کے عالم میں رہ گئی تھیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان خواتین سے نکاح فرما کر ان کی دلداری کی اور امت کو سبق کہ دیا کہ ہمیں ایک دوسرے کے غم خواری اور دلداری کرنی چاہیے-