جواب:-عاقل بالغ اور مکلف ادمی کا کسی شرعی معذور شخص کی جانب سے اس کے حکم سے ارکان حج ادا کرنے کو حج بدل کہتے ہیں اور اس کے شرعی حکم یہ ہے کہ حج بدل کا پورا خرچ امیر پر لازم ہے اور حج بدل کرنے والا امیر کے گھر سے یا اس کے وطن سے حج کے لیے سفر حج شروع کرے گا اور امیر کی طرف سے حج کی نیت کرے گا۔فقط واللہ اعلم۔
الحج الفرض تقبل النية عند العجز فقط لكن بشرط دوام العجز إلى الموت ويشرط النية الحج عنه ويشرط الامر(در المختار مع شامي:١٤/٤ زكريا ديوبند)
فقال بعضهم: ان أصل يقع عن المخرج هي وبذلك تشهد الأخبار الوارده في الناب منها حديث الخصمية المتقدم فانها قالت: افاحج عنه وقال صلى الله عليه وسلم :نعم. (بحر العميق: ٢٢٥٢/٤-٢٢٥٣ المكتبه المكيه)