سوال:-ایک آفیسر رشوت کا پیسہ کھاتا ہے اور تنخواہ خرچ نہیں کرتا اور صرف رشوت کے پیسے سے گھر چلاتا ہے تو اس کی بیوی بچوں کے لیے اس کے رشوت کا پیسہ سے خرچ کرنا جائز ہے یا نہیں جبکہ اس پر بیوی کا خرچ لازم ہے اور اس کے بیوی کے پاس اس رشوت کے سوا کچھ نہیں ہے تو اس صورت میں عورت کیا کرے گی؟

الجواب:-صورت مسئولہ میں بیوی کے لیے اس حرام مال سے بچنا ممکن ہو اور جائز طریقے سے اپنی ضرورت و حاجت پوری کر سکتی ہو تو اس کے لیے اس حرام مال سے بچنا بہتر ہے لیکن اگر کوئی اور راستہ نہ ہو تو شوہر کے مال کو استعمال میں لا سکتی ہے اپنے لیے اور اپنے نابالغ اولاد کے لیے لیکن بالغ اولاد کے لیے حلال کما کر اپنی ضرورت کو پورا کرنا ضروری ہوگا لیکن رشوت والے مال کا گناہ شوہر کے اوپر ہوگا بیوی اور اس کی نابالغ اولاد پر کوئی گناہ نہ ہوگا-

وفي جامع الجوامع: اشتري الزوج طعاما او كسوة من مال خبيث جاز للمرأة أكله ولبسها والاثم على الزواج.(شامي: ٢٧٩/٩،كتاب الغضب،زكريا ديوبند)

وفي الحانية: امرأة زوجها في ارض الجور إذا اكلت من طعامه ولم يكن عينه غضبا او اشتري طعاما او كسوة من مال أصله للبس بطيب فهي في سعة من ذلك والاثم على الزواج.(شامي: ٥٥٣/٩-٥٥٤،زكريا ديوبند)

Leave a Comment