جواب:-اگر وہ شخص حرم کے اندر رہتا ہو تو حدود حرم سے باہر جا کر عمرہ کا احرام باندھنا ضروری ہے اور اگر وہ شخص حدود حرام سے باہر حل میں رہتا ہے تو وہاں سے عمرہ کا احرام باندھ کر عمرہ کر سکتا ہے اس لیے کہ عمرہ کا احرام حل سے باندھنا ضروری ہے اگر اسے حالت میں ہو تو دوسروں کے لیے عمرہ کر سکتا ہے۔فقط واللہ اعلم۔
والميقات لمن في مكة يعني من بداخل الحرام للحج الحرم والعمرة الحل (در المختار مع شامي:٤٨٤/٣ كتاب الحج، زكريا ديوبند)
وليس لاهل المكة ولا لاهل المواقيت تمتع ولا قرا ن...... ومن كان داخلا للمواقيت فهو بمنزلة المكي..... انما لهم ان يؤدوا العمرة أو الحج. (تاتارخانية: ٦٢٠/٣ كتاب الحج، الفصل:٩ زكريا ديوبند)
وقت المكي للحرام بالحج الحرم، والعمرة الحل ويخرج الذي يريد العمرة الا الحل من اي جانب شاء والتنعيم أو فضل(الهنديه: ٢٨٥/١ كتاب المناسك ،الباب الثاني في المواقيت،اشرفيه ديوبند)
1 thought on “سوال:-اگر کوئی شخص سعودی کے اندر ملازمت کر رہا ہوں تو وہ اسی جگہ سے دوسروں کے لیے عمرہ کر سکتا ہے یا نہیں یا اس میں کوئی تفصیل ہے وضاحت کرے؟”