سوال:-اگر نمازی کے اندر کا کپڑا جیسے بنیان وغیرہ ناپاک ہو اور اوپر کا کپڑا مکمل پاک ہو تو ایسی صورت میں شرعا کیا حکم ہے؟

الجواب:-نماز کے صحیح ہونے کی شرطوں میں سے یہ بھی ہے کہ کپڑا پاک ہونا ہے اس سے مراد پورا کپڑا اندر کا ہو یا باہر کا ہو سب مراد ہے مسؤلہ میں جو ہے بنیان ناپاک ہے اس صورت میں نماز پڑھنا درست نہیں ہے نماز نہیں ہوگا یہاں اگر اندر کا بنیان پر تھوڑا یعنی مقدار معفو یا اس سے کم نجاست لگی ہو تو اس کے ساتھ نماز پڑھنا درست ہے اور دیکھنے کی بعد اس حالت میں بھی نہ پڑھے-

فلاحرام شرط ومعظم الطواف ركن وغيرها واجب.. (غنية الناسك: ٣١٦/١)،كذا في الهنديه: واما ركنها الطواف(٣٢١/١٠ زكريا ديوبند)

تطهير النجاسة واجب من بدن اليصلى وتوبه.... لقوله تعالى وتيابك فطهر الخ اي في الصلاة....(هداية: ٦٨/١،كتاب الطهارة، زمزم ديوبند)

ومنها طهارة الجسد والثوب والمكان....(حاشية الطحطاوي على مراقي الفلاح: ٢٠٨-٢٠٩،كتاب الصلاة، اشرفية ديوبند)

Leave a Comment