٦٧.سوال:- آدمی کب مسافر بنتا ہے؟ کیا مسافر ہونے کے لیے نیت ضروری ہے یا نہیں اگر نیت ضروری ہو تو ابتداء سفر کے وقت یا کہیں پر بھی یا اس میں کوئی اور تفصیل ہو ہر صورت اطمینان بخش جواب تحریر کریں؟

الجواب:-اگر آدمی مسافت سفر سیاستر کلومیٹر کے ارادے سے گھر سے نکلے تو جب گاؤں یا شہر کی فنا سے نکل جائے گا تو وہ شخص شرعا مسافر شمار ہوگا اور چار رکعت والی نمازوں میں قصر یعنی دو رکعت پڑھے گا اور مسافر ہونے کے لیے نیت ضروری ہے کہیں پر بھی البتہ ضروری ہے کہ نماز سے پہلے ہو-

من خرج من عمارة موضع اقامته قاصدا اشار به مع قوله خرج الى انه لو خرج ولم يقصد او قصد ولم يخرج لا يكون مسافرا..... مسيرة ثلاثة ايام وليالها.....(رد المختار مع الشامي: ٥٩٩/٢-٦٠١،كتاب الصلاة ،باب صلاة المسافر،زكريا ديوبند)

فصل: واما بيان ما يصير به المقيم مسافرا فالذي يصير المقيم له مسافر نية مدة السفر..... قال اصحابنا مسير ثلاثة ايام....(بدائع الصنائع:٢٦١/١،كتاب الصلاة،اشرفية ديوبند)

السفر الذي يتغير به الاحكام.... ان يقصد مسيرة ثلاثة ايام ولياليها....ان يقصد انما قيد بالقصد لانه لو طاف جمع الدنيا من غير قصد السفر لا يصير سفرا فالقصد وحده غير معتبر وكذا الفعل....(هداية:١٧٣/١،كتاب الصلاة ،زمزم ديوبند)

Leave a Comment