دوا کھانے سے پہلے کسی خاص دعاء کا پڑھنا قرآن وحدیث سے ثابت ہے یا پھر بسم اللہ پڑھ کر دوا کھائیں گے ؟ توجہ فرمائیں۔

الجواب وباللہ التوفیق دوا کھانے کی کوئی خاص سنت نہیں ہے لیکن ہر کام کی ابتداء میں بسملہ پڑھنا ثابت ہے لہٰذا دوا کھانے سے پہلے بھی بسملہ پڑھنا چاہیے البتہ ایک دعا بطور علاج پڑھنا ثابت ہے اور وہ دعا یہ ہے اللَّهُمَّ رَبَّ النَّاسِ، أذْهِبِ البَاسَ، اشْفِهِ وأَنْتَ الشَّافِي، لا شِفَاءَ إلَّا شِفَاؤُكَ، شِفَاءً لا يُغَادِرُ سَقَمًا ” یا اس دعا کی جگہ “يا شافي،ياكافي” بھی کہہ سکتے ہیں۔ فتح القريب المجيب على الترغيب والترهيب میں ہے:

ولو وقعت تين نهر فأصاب ثوبه، ان ظهر اثرها تنجس والا لالف طاهر في نجس مبتل بماء....(رد المختار: ٥٦٠/١،كتاب الطهارة،باب الانجاس ،زكريا ديوبند)

Leave a Comment