يجب أن يعلم أن الشاة لا تجزى الا عن واحد و ان كانت عظيمة والبقر و البعير يجوى عن سبعه--//الھندیہ ،ج:٥،ص:٣٥١ زکریا
الشاة في الاضحية لا تجز ألا واحد ,والابل والبقر يجوز سبعة أذا اراد الكل بقربه--//قاضیخاں ،ج:٩،ص:٢٤٦ زکریا
سوال:-اگر کسی جانور میں قربانی کرنے والوں کے ساتھ عقیقہ کرنے والا بھی شریک ہو جائے تو یہ شرعا درست ہے یا نہیں اگر درست ہو تو ایسی صورت میں قربانی اور عقیقہ کے دعاؤں میں کیا ترتیب ہوگی دونوں کی دعاؤں کو پڑھنا یا ایک دعا پر اکتفاء کرنا کافی ہے یا کوئی اور تفصیل ہے مدلل اور مفصل بیان کریں؟
جواب:-اگر کسی جانور میں قربانی کرنے والوں کے ساتھ عقیقہ کرنے والا شریک ہو جائے تو یہ شرعا درست ہے سورۃ مسئلہ کے مطابق قربانی اور عقیقہ کی دعاؤں میں ترتیب یہ ہے کہ جانور پر چھری پھیرتے ہوئے تمام شرکا کے نام پکارنا اور قربانی اور عقیقہ کے بارے میں زبان سے الفاظ کہنا ضروری نہیں صرف ذبح کرتے وقت تمام شرکاء کی جانب سے ذبح کرنے کا خیال دل میں رکھنا کافی ہے پس بسم اللہ اللہ اکبر کہتے ہوئے ذبح کرنا کافی ہے اور قربانی اور عقیقہ کے بعد مخصوص دعائے پڑھنا واجب نہیں بلکہ مستحب ہے اس لیے اگر بڑے جانور میں قربانی اور عقیق دونوں کے حصے ہو تو قربانی اور عقیقہ دونوں کی دعا ذبح کے بعد پڑھی جا سکتی ہے اور ذبح کرتے وقت قربانی اور عقیقہ کی دعائیں ایک ساتھ بھی پڑھی جا سکتی ہے اور یہ بھی جائز ہے کہ عقیقہ کی دعا پڑھتے وقت ان لوگوں کا نام لے جن کا عقیقہ ہے اور قربانی کرتے وقت ان افراد کا نام لے جن کی قربانی ہے
5 thoughts on “سوال :-کس جانور میں کتنے آدمی شریک ہو سکتے ہے وضاحت کریں ؟”