ایک شخص نے غیر مسلم لڑکی کو مسلمان کرکے اس سے نکاح کیا پھر چند سال بعد طلاق ہوگئی وہ لڑکی طلاق کے بعد مرتد ہوکر ایک غیر مسلم کے ساتھ رہنے لگی اور زنا کی بھی مرتکب ہویٔ اب یہ دوبارہ اسلام قبول کرکے اسی مسلمان لڑکے کے ساتھ نکاح کرنا چاہتی ہے لڑکا بھی راضی ہے کیا اس کے لے بھی حلالہ کی ضرورت ہے یا اور شکل ہوسکتی ہے براہ کرم جواب عنایت فرماییں

الجواب وبالله التوفيق: واضح رہے کہ مطلقہ ثلاثہ کا ارتداد اختیار کرنا شوہر اول کیلئے حلت کا سبب نہیں بنے گا حلت کے ثابت ہونے کیلئے شخص آخر سے نکاح شرعی کے ذریعہ جماع کا پایا جانا ضروری ہے۔

ولو ارتدت المطلقة ثلاثا ولحقت بدار الحرب ثم استرقها أو طلق زوجته الأمة ثنتين ثم ملكها ففي هاتين لايحل له الوطء إلا بعد زوج آخر كذا في النهر الفائق. (الفتاوى الهندية/كتاب الطلاق/الباب السادس/فصل: فيما تحل به المطلقة وما يتصل به، ٥٠٧/١، ط: دار الكتب العلمية بيروت) فقط والله سبحانه وتعالى أعلم.

Leave a Comment